پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

ہم اکثر لفظ ڈیڈ لائن کا استعمال کرتے ہیں لیکن اس کی وجہ تسمیہ بہت کم لوگ جانتے ہیں

datetime 9  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور….. آج کے تیز رفتار دور میں ہم صبح شام 146ڈیڈ لائن145 کے الفاظ سنتے ہیں اور ہر کوئی انہیں ادا کرتے ہوئے ادھر سے ادھر بھاگتا نظر آتا ہے۔

اگرچہ آج ہم ڈیڈلائن سے مراد کسی کام کو کرنے کیلئے دی گئی آخری تاریخ یا آخری وقت لیتے ہیں لیکن اسے ڈیڈلائن (موت کی لکیر ) کہنے کی کیا ضرورت ہے؟
اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک دور میں یہ الفاظ واقعی موت کی لکیر کیلئے استعمال کئے جاتے تھے۔
آج سے تقریباً ڈیڑھ صدی قبل امریکی خانہ جنگی کے دوران قیدیوں کے کیمپ کے گرد ایک لکیر کھینچی گئی تھی اور قیدیوں پر واضح کیا گیا تھا کہ یہ موت کی لکیر ہے کیونکہ اسے پار کرنے والے کے متعلق سمجھا جائے گا کہ وہ فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا اور اسے موقع پر ہی گولی مار دی جائیگی۔
بعد ازاں ڈیڈلائن کا استعمال اس معنی میں بھی کیا گیا کہ اگر ایک کالا شخص گوری عورت سے شادی کر لے اور پھر ان کے بچے بھی گوروں سے شادیاں کریں تو کتنی نسلوں بعد بچے مکمل طور پر گورے ہو جائیں گے، یعنی کتنی نسلوں بعد کالی نسل ختم ہو جائے گی اور صرف گوری باقی رہ جائیگی، البتہ یہ معنی زیادہ مقبول نہ ہوا اور آج تک ان الفاظ کا استعمال146 دیئے گئے وقت کی آخری حد145 کے معنی میں ہی ہوتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…