جمعہ‬‮ ، 07 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ہم اکثر لفظ ڈیڈ لائن کا استعمال کرتے ہیں لیکن اس کی وجہ تسمیہ بہت کم لوگ جانتے ہیں

datetime 9  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور….. آج کے تیز رفتار دور میں ہم صبح شام 146ڈیڈ لائن145 کے الفاظ سنتے ہیں اور ہر کوئی انہیں ادا کرتے ہوئے ادھر سے ادھر بھاگتا نظر آتا ہے۔

اگرچہ آج ہم ڈیڈلائن سے مراد کسی کام کو کرنے کیلئے دی گئی آخری تاریخ یا آخری وقت لیتے ہیں لیکن اسے ڈیڈلائن (موت کی لکیر ) کہنے کی کیا ضرورت ہے؟
اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک دور میں یہ الفاظ واقعی موت کی لکیر کیلئے استعمال کئے جاتے تھے۔
آج سے تقریباً ڈیڑھ صدی قبل امریکی خانہ جنگی کے دوران قیدیوں کے کیمپ کے گرد ایک لکیر کھینچی گئی تھی اور قیدیوں پر واضح کیا گیا تھا کہ یہ موت کی لکیر ہے کیونکہ اسے پار کرنے والے کے متعلق سمجھا جائے گا کہ وہ فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا اور اسے موقع پر ہی گولی مار دی جائیگی۔
بعد ازاں ڈیڈلائن کا استعمال اس معنی میں بھی کیا گیا کہ اگر ایک کالا شخص گوری عورت سے شادی کر لے اور پھر ان کے بچے بھی گوروں سے شادیاں کریں تو کتنی نسلوں بعد بچے مکمل طور پر گورے ہو جائیں گے، یعنی کتنی نسلوں بعد کالی نسل ختم ہو جائے گی اور صرف گوری باقی رہ جائیگی، البتہ یہ معنی زیادہ مقبول نہ ہوا اور آج تک ان الفاظ کا استعمال146 دیئے گئے وقت کی آخری حد145 کے معنی میں ہی ہوتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…