منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

ہم اکثر لفظ ڈیڈ لائن کا استعمال کرتے ہیں لیکن اس کی وجہ تسمیہ بہت کم لوگ جانتے ہیں

datetime 9  فروری‬‮  2015 |

لاہور….. آج کے تیز رفتار دور میں ہم صبح شام 146ڈیڈ لائن145 کے الفاظ سنتے ہیں اور ہر کوئی انہیں ادا کرتے ہوئے ادھر سے ادھر بھاگتا نظر آتا ہے۔

اگرچہ آج ہم ڈیڈلائن سے مراد کسی کام کو کرنے کیلئے دی گئی آخری تاریخ یا آخری وقت لیتے ہیں لیکن اسے ڈیڈلائن (موت کی لکیر ) کہنے کی کیا ضرورت ہے؟
اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک دور میں یہ الفاظ واقعی موت کی لکیر کیلئے استعمال کئے جاتے تھے۔
آج سے تقریباً ڈیڑھ صدی قبل امریکی خانہ جنگی کے دوران قیدیوں کے کیمپ کے گرد ایک لکیر کھینچی گئی تھی اور قیدیوں پر واضح کیا گیا تھا کہ یہ موت کی لکیر ہے کیونکہ اسے پار کرنے والے کے متعلق سمجھا جائے گا کہ وہ فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا اور اسے موقع پر ہی گولی مار دی جائیگی۔
بعد ازاں ڈیڈلائن کا استعمال اس معنی میں بھی کیا گیا کہ اگر ایک کالا شخص گوری عورت سے شادی کر لے اور پھر ان کے بچے بھی گوروں سے شادیاں کریں تو کتنی نسلوں بعد بچے مکمل طور پر گورے ہو جائیں گے، یعنی کتنی نسلوں بعد کالی نسل ختم ہو جائے گی اور صرف گوری باقی رہ جائیگی، البتہ یہ معنی زیادہ مقبول نہ ہوا اور آج تک ان الفاظ کا استعمال146 دیئے گئے وقت کی آخری حد145 کے معنی میں ہی ہوتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…