پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

والدین اتنے احمق بھی ہو سکتے ہیں ،آپ پڑھیں گے تو پریشان ہو جائیں گے

datetime 9  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک …… بچوں کی تربیت کی ہر والدین کو فکر ہوتی ہے لیکن ایک امریکی خاندان اپنے بچے کی تربیت کی کوشش میں حد سے گزر گیا اور اپنے بیوقوفی کی وجہ سے اب قانون کے شکنجے میں آچکا ہے۔

اس خاندان کے چھ سالہ بچے کو اجنبیوں کے ساتھ مانوس ہونے کی بہت عادت تھی اور وہ کسی بھی آتے جاتے شخص کے ساتھ باتوں میں لگ جاتا اور اکثر ہمسایوں یا قریبی لوگوں کے ساتھ گھومنے پھرنے سے بھی گھبراتا نہیں تھا۔ والدین بچے کی اس عادت سے پریشان تھے اور اسے سمجھانا چاہتے تھے لیکن انہوں نے ننھے بچے کو سمجھانے کے لئے نہایت احمقانہ طریقہ اختیار کیا۔
بچے کی خالہ کرسٹینا نے اپنے دوست رابرٹ کو اس بات پر تیار کیا کہ وہ بچے کو اپنے ساتھ مانوس کرنے کی کوشش کرے اور اگر بچہ مانوس ہونے کی غلطی کرے تو سزا کے طور پر اسے غوا کرلیا جائے اور خوب ڈرایا دھمکایا جائے تاکہ اسے احساس ہو کہ اجنبیوں پر اعتماد کرنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ بچے کے والدین بھی اس احمقانہ منصوبے میں پوری طرح شامل تھے۔
جب ایک روز یہ ننھا بچہ سکول بس سے اترا تو رابرٹ اس کے انتظار میں کھڑا تھا۔ اس نے منصوبے کے مطابق بچے سے گفتگو کا آغاز کیا اور پھر چند ہی لمحوں میں اس کے ساتھ گھل مل گیا۔ رابرٹ نے بچے کو ٹرک میں بٹھایا اور اس کے گھر سے دور ایک جگہ لےجاکر قید کردیا۔ اس نے بچے کو بتایا کہ اسے اغواءکرلیا گیا ہے، اس دوران اس نے بچے کے ہاتھ پاﺅں باندھ دئیے اور اسے ایک اصلی پستول سے ڈراتا بھی رہا۔ جب بچے نے خوف سے رونا چلانا شروع کیا تو اس کے منہ پر ایک جیکٹ ڈال دی۔ چار گھنٹے کے بعد یہ شخص بچے کو اس کے گھر واپس چھوڑ گیا۔
اس واقع کی خبر کسی طرح سے مقامی پولیس تک پہنچی تو بچے کے والدین، خالہ اور خالہ کے دوست کو فوری طور پر گرفتار کرلیاگیا۔ مقامی پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ احمق والدین نے بچے کی تربیت کا جو انداز اختیار کیا ہے اس کے نتیجہ میں اس کے ننھے ذہن پر نہایت برے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور وہ ابھی تک ذہنی صدمے کی حالت میں ہے۔ بچے کے خاندان کے خلاف قانونی کارروائی کا باقاعدہ طور پر آغاز کردیا گیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…