پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

جامعہ حفصہ میں مقیم خاتون عظمیٰ قیوم اور ان کے والدین کے درمیان صلح ہو گئی، گھر جانے کا حکم

datetime 9  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد۔۔۔۔۔پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی عدالت نے لال مسجد سے منسلک جامعہ حفصہ میں مقیم خاتون عظمیٰ قیوم اور ان کے والدین کے درمیان صلح ہونے پر عظمیٰ کو گھر جانے کا حکم دیا ہے۔عظمیٰ قیوم کے والد شیخ محمد قیوم نے پشاور کے سانحے کے بعد لال مسجد کے سابق خطیب کو ان کے طالبان نواز رویے کے بعد عدالت سے رجوع کیا تھا کہ ان کی بیٹی کو جامعہ حفصہ والوں نے ’یرغمال بنایا ہوا ہے اور ان کی برین واشنگ کر دی ہے‘۔شیخ قیوم کے مطابق ان کی 26 سالہ بیٹی جون 2014 میں جامعہ حفصہ گئی تھیں اور تب سے وہ ادھر ہی مقیم تھیں۔شیخ قیوم کے وکیل محمد حیدر امتیاز نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے موکل نے ہیوم رائٹس سیل میں درخواست دی تھی جس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے اس کیس کو سیشن کورٹ بھیجا۔
شرائط کیا ہیں؟

عظمیٰ قیوم کی شرائط
مزید تعلیم جاری رکھیں گی
گھر میں شرعی ماحول ہو گا
شادی میری مرضی سے ہو گی
جامعہ حفصہ کے لوگوں سے ملنے کی اجازت ہو گی
والدین کی شرائط
عظمیٰ اب گھر سے نہیں بھاگیں گی
جامعہ حفصہ کے لوگوں سے والدین کی موجودگی میں ملاقات
حیدر امتیاز نے بتایا کہ والدین اور بیٹی کے درمیان ایک صلح نامہ ہوا ہے۔ ’کچھ شرائط عظمیٰ کی تھیں اور کچھ ان کے والدین کی۔ دونوں شرائط ماننے پر رضا مند ہو گئے ہیں جس پر سیشن کورٹ جج نذیر احمد گجانہ نے عظمیٰ کو والدین کے ساتھ جانے کا حکم دیا ہے۔‘شیخ قیوم کے وکیل نے مزید بتایا کہ پیر کو جامعہ حفصہ کی منتظم امِ حسان کو طلب کیا اور کہا کہ ’صلح نامہ ہو گیا ہے اور اب آپ بھی اس معاملے کی مزید پیروی نہ کریں۔‘حیدر امتیاز کا کہنا تھا کہ وہ اپنے موکل کی جانب سے ایک حلف نامہ عدالت میں جمع کرا دیں گے جس کے بعد ان کے موکل اپنی بیٹی کو اپنے ساتھ لے جا سکتے ہیں۔وکیل حیدر امتیاز کے مطابق سیشن جج ویسٹ نے سیکشن 491 کے تحت کارروائی کی اور عظمیٰ کو پہلے جامعہ حفصہ سے دارلامان بھجوایا گیا تاہم وہاں اس کی والدین سے ملاقات نہیں ہو سکی۔بعدازاں عظمیٰ کو خواتین کے شیلٹر ہوم میں دس روز تک رکھا گیا اور پھر والدین سے ملاقات کا انتظام کیا گیا۔’جب وہ دارلامان میں تھیں تو وہ خاندان سے بات نہیں کرنا چاہتی تھیں۔ تاہم جب وہ شیلٹر ہوم میں گئیں تو خاندان سے روز ملاقاتیں ہوئیں تو صورتحال بہتر ہوئی۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…