پیر‬‮ ، 09 جون‬‮ 2025 

شکار پور دھماکہ کے خلاف سندھ بھر میں سوگ ،جاں بحق افراد سپرد خاک،ایک پولیس اہلکار گرفتار

datetime 31  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شکار پور۔۔۔۔پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر شکار پور کی ایک امام بارگاہ میں خودکش دھماکے سے 61 افراد کی ہلاکت پر سنیچر کو صوبے بھر میں سوگ منایا جا رہا ہے۔ہلاک شدگان کی اجتماعی نمازِ جنارہ ادا کر دی گئی ہیں جن میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی ہے۔شکارپور کے علاقے لکھی در میں جمعے کی دوپہر کربلائے معلی نامی امام بارگاہ میں ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے درجنوں افراد مارے گئے تھے۔حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق یہ ایک خودکش حملہ تھا اور پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔بی بی سی کے نامہ نگار ریاض سہیل کے مطابق شکار پور پولیس کے اعلی حکام نے مقامی ایس ایچ او سمیت دو پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے جبکہ امام بارگاہ کی سکیورٹی پر مامور ایک اہلکار کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔صوبہ سندھ میں اس سانحے پر سرکاری سطح پر ایک دن کا سوگ منایا جا رہا ہے جبکہ شکار پور سمیت اندونِ سندھ کے کئی شہروں میں کاروبارِ زندگی معطل ہے۔اس واقعے کے خلاف شیعہ تنظیموں کی کال پر صوبے میں ہڑتال کی جا رہی ہے اور کراچی سمیت سندھ میں وکلا نے بھی عدالتی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔دھماکے کے خلاف کراچی سمیت متعدد شہروں میں احتجاج ہوا ہے۔دھماکے کے ہلاک شدگان کی اجتماعی نمازِ جنازہ سنیچر کی صبح لکھی در میں ادا کی گئی ہے جس میں مقامی آبادی کے علاوہ شیعہ تنظیموں کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ہے
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سنیچر کو شکار پور کا دورہ کیا اور ہلاک شدگان کے لواحقین کے لیے 20، 20 لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے دو، دو لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔وزیرِ اعلیٰ نے پولیس حکام کو یہ ہدایت بھی کی ہے کہ صوبے میں ہائی الرٹ کیا جائے کیونکہ شہروں میں گھیرا تنگ ہونے کے بعد دہشت گردوں نے چھوٹے شہروں اور قصبوں کا رخ کیا ہے۔کمشنر سکھر سعید احمد کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق یہ ایک خودکش حملہ تھا جس میں 58 افراد ہلاک ہوئے۔بی بی سی کے نامہ نگار کے مطابق انھوں نے بتایا کہ خودکش حملہ آور ایک خاتون کے ہمراہ امام بارگاہ میں یہ کہہ کر داخل ہوا کہ وہ دم درود کے لیے آیا ہے اور پھر اس نے دھماکہ کر دیا۔سعید احمد کے مطابق سپیشل برانچ کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے میں پانچ کلو کے قریب دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔دھماکے سے قبل پولیس کے جائے وقوع پر موجود نہ ہونے کی تحقیقات جاری ہیں اور شکار پور کے ایس ایس پی نے ایس ایچ او لکھی در اور ہیڈ محرر کو معطل کر دیا ہے جبکہ اس پولیس اہلکار کو حراست میں لے لیا گیا ہے جس کی ڈیوٹی جمعے کو امام بارگاہ پر تھی۔یہ دھماکہ جمعے کو شکار پور کے علاقے لکھی در کی امام بارگاہ مولا علی میں نمازِ جمعہ کے موقع پر ہوا تھا۔جمعے کی شب شکارپور کی پولیس کی جانب سے اس واقعے میں تین بچوں سمیت 57 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی تاہم سنیچر کی صبح پی ٹی وی نے طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ مزید چار افرد ہلاک ہوئے ہیں۔اس دھماکے میں 59 افراد زخمی بھی ہوئے تھے جن میں سے متعدد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ یہ زخمی شکارپور، سکھر اور لاڑکانہ میں داخل ہیں۔بی بی سی کے نامہ نگار کے مطابق دھماکے میں شدید زخمی ہونے والے 16 افراد کو سی 130 طیارے کے ذریعے کراچی لایا گیا ہے جہاں وہ مختلف ہسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔
ہلاکتوں کے خلاف ہڑتال
شیعہ تنظیم مجلس وحدت مسلمین نے شکار پور دھماکے کے بعد تین روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ اس تنظیم کے علاوہ شیعہ علما کونسل کی اپیل پر سنیچر کو صوبے بھر میں ہڑتال کی گئی ہے۔اس کے علاوہ کراچی میں نمائش چورنگی، ملیر اور ابوالحسن اصفہانی روڈ پر جمعے کی شب سے ہی احتجاجی دھرنے جاری ہیں۔دھماکے میں شدید زخمی ہونے والے 16 افراد کو سی 130 طیارے کے ذریعے کراچی لایا گیا ہے
ہڑتال اور دھرنوں کی وجہ سے کراچی میں نظام زندگی متاثر ہوا ہے۔کراچی کے علاوہ لاڑکانہ، حیدرآباد سمیت سندھ کی دیگر شہروں میں بھی سنیچر کو احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔مجلسِ وحدتِ مسلمین کا بھی کہنا ہے کہ ہلاک شدگان کی تعداد 60 سے زیادہ ہے کیونکہ کچھ لاشیں ورثا اپنے علاقوں میں بھی لے گئے ہیں۔جماعت کے مرکزی رہنما امین شہیدی کا کہنا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت دہشت گردی روکنے میں ناکام ہو چکی ہے۔خیال رہے کہ شکار پور میں ماضی میں بھی فرقہ وارانہ دہشت گردی کے واقعات پیش آتے رہے ہیں اور جنوری 2013 میں ہی شہر سے دس کلومیٹر دور واقع درگاہ غازی شاہ میں بم دھماکے میں گدی نشین سمیت چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔2010 میں بھی شکار پور میں عاشور? محرم کے موقع پر ایک مجلس پر حملے کی کوشش کے دوران ایک مشتبہ خودکش بمبار مارا گیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…