ہفتہ‬‮ ، 14 جون‬‮ 2025 

کویت میں ٹائروں کا قبرستان‘ بن گیا

datetime 20  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کویت سٹی۔۔۔۔دنیا بھر کی سڑکوں پر رواں گاڑیوں کی تعداد بلاشبہ کروڑوں میں ہوگی۔ گاڑی کی زندگی تو خاصی طویل ہوتی ہے مگر اس کے ٹائر اوسطاً تیس ہزار کلومیٹر چلنے کے بعد ناکارہ ہوجاتے ہیں۔
ذرا تصور کیجیے دنیا بھر میں سالانہ کتنے ٹائر ناقابل استعمال ہوجاتے ہوں گے؟ ا پ کے ذہن میں یہ سوال بھی پیدا ہونا چاہیے کہ ناکارہ ٹائر کہاں چلے جاتے ہیں۔ اپنی طبعی عمر‘ پوری کرچْکنے والے ٹائر عام طور پر ری سائیکل کردیے جاتے ہیں یعنی انھیں تحلیل کرنے کے بعد ان سے مختلف اشیاء4 بنالی جاتی ہیں۔ مگر کویت میں ربڑ کے ناکارہ ٹائروں کو ری سائیکل نہیں کیا جاتا بلکہ دفن کردیا جاتا ہے!
دارالحکومت کویت سٹی کے علاقے سْلیبیا میں ٹائروں کا وسیع و عریض ’قبرستان‘ موجود ہے۔ ہر سال اس ’ قبرستان‘ میں بڑے بڑے گڑھے کھودے جاتے ہیں جن میں ٹائروں کی ’اجتماعی تدفین‘ کی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ’ قبرستان ‘ کے ’مکینوں ‘ کی تعداد 70 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔ بڑے بڑے گڑھے کھودنے کے بعد ان میں ٹائر ڈالے جاتے ہیں۔ گڑھے کے بھرجانے کے بعد بچ رہنے والے ٹائر اسی کے اوپر پھیلادیے جاتے ہیں۔’ قبرستان ‘ میں ٹائروں کا پھیلاؤ اتنا بڑھ چکا ہے کہ اب یہ خلا سے بھی نظر ا?نے لگے ہیں!
ٹھکانے لگانے کے لیے ٹائر کویت کے علاوہ دوسرے ممالک سے بھی لائے جاتے ہیں۔ ناکارہ ٹائر اکٹھے کرکے یہاں پہنچانے کا کام چار کمپنیاں انجام دے رہی ہیں۔

ناکارہ ٹائروں کو ٹھکانے لگانا ایک مشکل کام ہے، اس کی وجہ ان کی بڑی جسامت، پائیداری اور یہ حقیقت ہے کہ ان میں ماحول کے لیے ضرررساں اجزا شامل ہوتے ہیں۔ 1980ء4 اور 1990ء4 کی دہائیوں کے دوران سالانہ 25 کروڑ نو لاکھ ٹائر ناکارہ ہوتے تھے۔ 2000ء4 اور 2001ء4 کے درمیانی عرصے میں متحدہ عرب امارات اور یورپی یونین نے 50 لاکھ ٹن ٹائر ٹھکانے لگائے۔
ان میں سے ایک چوتھائی ٹائر زمین میں دبائے گئے تھے جب کہ بقیہ کو ری سائیکلنگ کے عمل سے گزارا گیا تھا۔ امریکی ریاست فلوریڈا میں ناکارہ ٹائروں سے ا?بی حیات کے لیے زیر ا?ب چٹان بنانے کی کوشش کی گئی تھی جو بری طرح ناکام رہی۔ بلکہ اس کوشش نے ا?بی حیات کے لیے سنگین خطرات پیدا کردیے تھے۔ فلوریڈا کی حکومت ا?ج بھی اس کوشش کے اثرات زائل کرنے کی سعی کررہی ہے۔
ری سائیکل شدہ ٹائروں سے حاصل کردہ ربڑ اور دیگر میٹیریل بچوں کے لیے کھیل کا میدان، رننگ ٹریک، مصنوعی اسپورٹس پِچ، سیمنٹ بنانے والی بھٹیوں کے لیے ایندھن کے علاوہ فرش بچانے میں استعمال ہوتا ہے۔ اگر ناکارہ ٹائر اچھی حالت میں ہوں تو انھیں ازسرنو قابل استعمال بنایا جاسکتا ہے۔ ان کے علاوہ ناکارہ ٹائروں کو جلا کر ان سے ایندھن بھی کشید کیا جاتا ہے۔ یہ کوئلے کا بہترین نعم البدل ثابت ہوتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان کی قدیم مسجد


ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…