اسلام آباد۔۔۔۔قومی اسمبلی میں خوفناک اور بھیانک چوہوں کا تذکرہ سامنے ا یا تو حکومتی رکن نے موٹے موٹے چوہوں کی جانب سے پارلیمنٹ لاجز کے ٹاپ فلور کو یرغمال بنانے کا واویلا مچادیا اور مطالبہ کیا کہ پشاور کے ایک لاکھ چوہے مارنے والے کی خدمات لی جائیں جب کہ ڈپٹی اسپیکر نے چوہوں سے نمٹنے کیلیے ماسٹر پلان کی تیاری مکمل ہونے کی تسلی دے دی۔گزشتہ روز قومی اسمبلی میں (ن) لیگ کے رکن رجب علی بلوچ نے نکتہ اعتراض پر فیصل ا باد میں 3 (ن) لیگی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت اور پارلیمنٹ لاجز میں چوہوں کے راج کا معاملہ اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز کے بالائی فلور کو چوہوں نے یرغمال بنا رکھاہے۔ اتنے خوفناک اور بھیانک چوہے زندگی میں نہیں دیکھے، صورت اس قدر گمبھیر ہوچکی ہے کہ ٹاپ فلور کے مکین لاجز سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ڈپٹی اسپیکر نے تسلی دے کرچپ کرا دیا اور کہا کہ لاجز کی چھتوں کی سیلنگ کا ماسٹر پلان بن گیا ہے جلد یہ معاملہ حل کرلیا جائے گا۔