اسلام آباد۔۔۔۔۔فرانس کے میگزین چارلی ہیبڈو میں پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت کے خلاف مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے مذہبی سیاسی گروہوں نے آج یعنی جمعہ کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔چارلی ہیبڈو نامی رسالے نے 2011 میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکے اپنے سرورق پر شائع کیے تھے جس کے بعد اس کے دفتر پر فائربموں کے ذریعے حملہ بھی کیا گیا تھا جب کہ اس میگزین نے داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کے حوالے سے ایک ٹوئیٹ بھی کی تھی۔جس کے بعد رواں ماہ 7 جنوری کو رسالے کے دفتر میں فائرنگ کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے تھے۔واقعے کے بعد چارلی ہیبڈو نے گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میگزین کی ڈیمانڈ میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے اس لیے فیصلہ کیا گیا کہ اس بار اس کی اشاعت 30 لاکھ تک کی جائے گی جبکہ عمومی طور پر 60 ہزار کاپیاں شائع کی جاتی ہیں۔جماعت اسلامی، جماعت الدعوہ، جمیعت علمائے اسلام (ف)، جمیعت علمائے پاکستان ، سنی تحریک اور سنی اتحاد کونسل سمیت 20 سے زائد جماعتوں کے الحاق سے بننے والی تحریک حرمت رسول نے گزشتہ روز یعنی جمعرات کو گستاخاکہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
اس تحریک کا آغاز لاہور میں چوبر جی کے مقم پر نمازِ جمعہ کے بعد کیا جائے گا۔تحریک حرمت رسول کے سربراہ مولانا امیر حمزہ کا کہنا تھا کہ اگر یورپی ممالک میگزین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے متحد ہوسکتے ہیں تو تمام 57 اسلامی ممالک کو بھی پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت کے تحفظ کے لیے متحد ہوجانا چاہیے۔انھوں نے مسلم مممالک کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ توہین رسالت کے خلاف ایک عالمی قانون کا مطالبہ کریں، جس کی وجہ سے پوری دنیا میں اربوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
جماعت الدعوہ کے امیر حافظ سعید نے علماء4 پر زور دیا کہ وہ جمعے کے خطبے میں لوگوں کو اس گستاخانہ عمل اوراسلام کے خلاف عیسائیوں اور یہودیوں کی سازشوں کے حوالے سے بتائیں اور نماز جمعہ کے بعد مساجد کے باہر پر امن احتجاج کیا جائے۔جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا امجد خان نے ایک مسلم لیڈر کانفرنس بلانے کا مطالبہ کردیا۔جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے بھی پشاور میں پارٹی رہنماؤں سے خطاب میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے حوالے سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا۔پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے او ا?ئی سی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کرڈالا جبکہ انھوں نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور فرانسیسی حکومت سے بھی توہین رسالت کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔طاہر القادری کے مطابق گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا آزادی اظہار رائے سے کوئی تعلق نہیں اور اس سے مسلمانوں کے بنیادی حقوق کی حق تلفی ہوئی ہے۔
مانسہرہ
فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف مانسہرہ میں وکلاء4 کی جانب سے آج ہڑتال کی جارہی ہے۔
گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف ملک بھر میں یوم سیاہ،مظاہرے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں