وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان پاکستان میں قومیت اور مذہب کے نام پر لڑنے والے تمام دہشت گرد گروہوں کی مدد کررہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہندوستان کے پاکستان کے حوالے سے مخصوص عزائم ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ طالبان کا ہندوستان سے رابطہ ہےجبکہ بلوچستان کی بدامنی میں بھی ہندوستان براہ راست ملوث ہے۔
تاہم جب ان سے ان دعوؤں پر شواہد فراہم کرنے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کم شدت کی جنگ جاری ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے خارجہ امور اور قومی سلامتی سرتاج عزیز نے ڈان نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں افغانستان سے پاکستان میں ہونے والی کارروائیوں میں ہندوستان کو ملوث قرار دیا تھا۔
خواجہ آصف نےمزید کہا کہ ہندوستان مشرقی سرحد پر محدود پیمانے کی جنگ چھیڑ کر پاکستان کو الجھانا چاہتا ہےتاکہ ہم مغربی محاذ اور ملک کے اندر جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ پر مکمل توجہ مرکوز نہ کرسکیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی میں ہندوستان کے ملوث ہونے کے معاملے کو بین الاقوامی طورپر اٹھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی طاقتیں ہمارے ملک کوکمزور کرنا چاہتی ہیں اور نہیں چاہتیں کہ پاکستان اقتصادی طور پر مضبوط اور خوشحال ہو۔
آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کی جارہی ہے اور اچھے یا برے طالبان کی کوئی تمیز نہیں۔
فوجی عدالتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آئین میں ترمیم پارلیمنٹ نے کی ہے، فوج کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا۔ فوجی عدالتوں کا قیام صرف 2سال کیلیے ہے، دو سال بعد دیکھا جائے گا کہ حالات کس طرح کے ہیں،پھر فیصلہ کیا جائے گا اور یہ فیصلہ بھی پارلیمنٹ ہی کرے گی۔
وفاقی وزیر نے اعتراف کیا ملک میں مذہبی،مسلکی،لسانی اور قوم پرستی پر مبنی ہر قسم کی دہشت گردی موجود ہے ،21 ویں ترمیم میں مذہب و مسلک کے بجائے دہشت گرد کا لفظ ہونا چاہیئے تھا۔
پاکستان میں سول اور عسکری تعلقات کے حوالے سے وزیر دفاع نے کہا کہ دونوں میں اس سے اچھے تعلقات پہلے نہیں دیکھے،اعتماد کی فضا قائم نہ ہونے تک ملک میں بہتری نہیں آئے گی۔
سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہایک شخص کبھی وردی پہن کرجلسے کرتا تھا آج صرف باتیں کرسکتا ہے، یہ ہم سب کے لیے سبق ہے،اللہ سے ڈرنا چاہیئے۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس عمر میں باؤلنگ صحیح نہیں ہوتی اور لائن و لینتھ خراب ہوجاتی ہے۔