لندن۔۔۔۔ مثبت ڈوپ ٹیسٹ پر سزا کے دورانیے میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ یکم جنوری سے لاگو نئے قوانین کے تحت کسی بھی کھلاڑی کو ممنوعہ ادویات کے استعمال پر کم از کم 4 برس تک پابندی کا سامنا کرنا ہوگا۔ عالمی سپورٹس میں اینٹی ڈوپنگ قوانین کو مستحکم بنانے کیلئے ورلڈ اینٹی ڈوپنگ کوڈ میں تبدیلیاں ہوئیں۔ ڈوپنگ کیلئے معطلی کی سزا 2 برس سے بڑھا دی گئی ہے۔ ٹیسٹ نہ دینے والے کم رعایت کے حقدار ہوں گے۔ تحقیقات میں مدد کرنے والوں کیلئے معطلی کی سزا میں کمی ہو سکے گی۔ برطانوی وزیر کھیل ہیلن گرانٹ نے کہا کہ تبدیلیاں دنیا بھر میں بے داغ ایتھلیٹس کو محفوظ رکھیں گی۔ کامیاب عملدرآمد کا مطلب ایک اختراعی اور مضبوط اینٹی ڈوپنگ پروگرام ہوگا جس سے مزید ایتھلیٹس، سپورٹ سٹاف اور سپورٹس سے محبت کرنے والے افراد پہلے کی نسبت زیادہ فائدہ اٹھا سکیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم صرف ایتھلیٹس کیلئے ہی نہیں بلکہ ڈوپنگ پراسس میں مددگار افراد کیلئے بھی سخت پابندیاں چاہتے ہیں۔ 12 ماہ کے دوران 3 ٹیسٹ نہ دینے والے ایتھلیٹس پر پابندی کو 18 ماہ سے بڑھا کر 2 برس کر دیا گیا جبکہ جان بوجھ کر ایسا کرنیوالے پر 4 برس کی پابندی ہوگی۔ لاپرواہی سے ڈوپنگ کے شکار ایتھلیٹس پر 2 برس کی پابندی ہوگی البتہ اگر وہ ثابت کریں گے کہ ایسا لاعلمی کی وجہ سے ہوا تو سزا میں کمی کی جا سکے گی۔ واڈا کا کہنا ہے کہ 2015ء4 کوڈ میں ڈوپنگ کے بارے میں غیر معمولی مدد فراہم کرنے والے کو مزید فوائد دیے جائیں گے، خلاف ورزی کا اعتراف کرنے والے کو کم مدت پابندی کا سامنا اور واڈا کا فیصلہ حتمی ہوگا۔ غیر معمولی واقعات میں واڈا کو مکمل طور پر پابندی ختم کرنے اور کافی معاونت کیلئے مکمل رازداری برتنے کا اختیار ہوگا۔ واڈا نے نظرثانی شدہ کوڈ پر گورننگ باڈی کی 18 ماہ پر محیط تحقیق کے بعد نومبر میں منظوری دی تھی