اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

عظیم برطانوی رہنما ونسٹن چرچل اسلام قبول کرنے والے تھے، مگر پھر انکے ساتھ کیا ہوا؟ برطانوی اخبار کا حیرت انگیز انکشاف

datetime 29  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن: برطانیہ کو نازیوں  اور روس کے پنجوں سے نجات د لانے والے عظیم برطانوی رہنما ونسٹن چرچل کے خاندان نے انکشاف کیا ہے کہ ونسٹن  نہ صرف اسلام سے متاثر تھے بلکہ وہ اسلام بھی قبول کرنے والے تھے۔

برطانوی اخبار میں ونسٹن چرچل کی بھابی لیڈی گینڈولائن بیرٹائی کے  شائع ہونے والے خط نے تہلکہ مچادیا ہے جس میں انہوں نے ونسٹن چرچل کے اسلام کے  حامی ہونے اورمستقبل میں اسلام قبول کرنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ اگست 1907 میں ونسٹن چرچل کو لکھے گئے خط میں انہوں نے ونسٹن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پلیز آپ اسلام قبول مت کریں کیونکہ میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ آپ مسلمانوں بالخصوص ترک حکمرانوں سے بہت متاثر ہورہے ہیں اورآپ کے جذبات پر اسلام کا غلبہ دیکھ رہی ہوں اور اگر آپ نے اسلام قبول کرلیا تو یہ اس سارے عمل کر سبوتاژکردے گا جس کے خلاف آپ جنگ کرتے رہے ہیں‘‘۔

خط میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ونسٹن چرچل پر اسلام کے اثرات ان کے دوست اور شاعر ولفریڈ بلنٹ کی وجہ سے تھے جو مسلمانوں کے زبردست حامی تھے اور جب وہ عام محفل میں ہوتے تو عرب لباس زیب تن کرتے۔ خط میں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ ونسٹن نے چونکہ سوڈان اور بھارت میں جنگیں کی تھیں اس لیے انہیں مسلم علاقوں کا خاصا تجربہ تھا۔ خط میں اس بات کا بھی اعتراف کیا گیا ہے کہ چرچل نہ صرف اسلام اور عیسائت کو برابر کا احترام دیتے تھے بلکہ وہ سلطنت عثمانیہ کی فوجی طاقت اور اس کے پھیلاؤ کو بھی زبردست خراج تحسین پیش کیا کرتے تھے۔ اکتوبر 1940 میں جب برطانیہ نازیوں کے خلاف برسر پیکار تھا اس وقت ونسٹن چرچل نے وسطی لندن میں مسجد کی تعمیر کے لیے ایک لاکھ پاؤنڈز مختص کئے تاکہ وہ ان مشکل حالات میں مسلمانوں کی حمایت حاصل کرسکیں۔

واضح رہے کہ اس خط کا انکشاف ایک برطانوی مصنف ڈاکٹر ڈوکٹر نے اپنی کتاب ’’ونسٹن چرچل اینڈ اسلامک ورلڈ‘‘ کی ریسرچ کے دوران کیا ہے جو جلد منظر عام پر آجائے گی۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…