سورابایا ۔۔۔۔ اطلاعات کے مطابق ملائشیا کی نجی ہوائی کمپنی ایئر ایشیا انڈونیشیا کے ایک طیارے کا رابطہ ایئر ٹریفک کنٹرول سے منقطع ہو گیا ہے۔ یہ طیارہ انڈونیشیا کے شہر سورابایا سے سنگاپور جا رہا تھا۔انڈونیشیا کی فضائیہ کے جہازوں نے بحیرہ جاوا میں طیارے کی تلاش شروع کر دی ہے۔ایئر ایشیا نے کہا ہے کہ صبح 7:24 پر اڑنے کے 45 منٹ بعد ایئر بس اے 200۔320 کا رابطہ ایئر ٹریفک کنٹرول سے منقطع ہو گیا اور طیارے کی تلاش کی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔یہ جہاز ملیشیا کی کمپنی ایئر ایشیا کا ہے جو مسافروں کو سستی پروازیں فراہم کرتی ہے۔ جہاز کی پرواز کا دورانیہ تین گھنٹے تھا لیکن یہ تقریباً ایک گھنٹے کے بعد غائب ہو گیا۔کمپنی کے بیان کے مطابق جہاز پر 155 مسافر سفر کر رہے ہیں، جن میں 17 بچے بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ دو پائلٹ اور عملے کے پانچ دوسرے ارکان بھی جہاز پر سوار ہیں۔اس سال ملیشیا کی سرکاری ہوائی کمپنی ملیشیا ایئرلائن کے دو طیارے حادثات کا شکار ہو چکے ہیں۔ البتہ اس سے پہلے ایئرایشیا کے کسی طیارے کو کوئی بڑا حادثہ پیش نہیں آیا۔مارچ میں ملیشیا ایئرلائن کی پرواز ایم ایچ 370 جکارتہ سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتہ ہو گئی تھی اور اس کا آج تک سراغ نہیں ملا۔ اس طیارے پر 239 افراد سوار تھے۔ جب کہ پرواز ایم ایچ 17 جولائی میں یوکرین کے اوپر سے اڑتے وقت مار گرائی گئی تھی، جس سے اس پر سوار تمام 298 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔مقامی میڈیا کے مطابق جہاز پر 162 افراد سوار ہیں جن کی اکثریت کا تعلق انڈونیشیا سے ہے مسافر: 155، جن میں 17 بچے شامل ہیں
عملے کے سات ارکان، جن میں دو پائلٹ اور پانچ کیبن کریوجہاز پر چھ غیرملکی بھی سوار ہیں، جن میں سے تین کا تعلق جنوبی کوریا سے اور ایک ایک کا برطانیہ، ملیشیا اور سنگاپور سے ہے۔زیادہ تر مسافر سیاح ہیں جو تفریح کی غرض سے سنگاپور جا رہے ہیں ایک مقامی ٹرانسپورٹ اہلکار نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ پرواز نمبر 8501 QZ کا رابطہ جکارتہ ایئر پورٹ سے مقامی وقت کے مطابق صبح سوا چھ بجے کے بعد سے منقطع ہے۔ٹرانسپورٹ اہلکار ہادی مصطفیٰ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ لاپتہ ہونے سے قبل طیارے نے مقررہ راستے سے ہٹ کر ایک اور راستے پر جانے کی اجازت طلب کی تھی، جب کہ کمپنی نے کہا ہے کہ جہاز نے خراب موسم کی وجہ سے اپنی پرواز کے راستے میں تبدیلی کی درخواست کی تھی۔
انڈونیشیا کے وزارتِ ٹرانسپورٹ نے کہا کہ جہاز کے پائلٹ نے درخواست کی تھی جہاز کو 38 ہزار فٹ کی بلندی پر بادلوں کے اوپر پرواز کرنے کی اجازت دی جائے۔ تاہم جہاز کے عملے نے کسی خرابی کی کوئی اطلاع نہیں دی۔
اطلاعات کے مطابق جہاز پر چھ غیرملکی بھی سوار ہیں، جن میں سے تین کا تعلق جنوبی کوریا سے اور ایک ایک کا برطانیہ، ملیشیا اور سنگاپور سے ہے۔
انڈونیشیا کی وزارتِ ٹرانسپورٹ کے ترجمان نے کہا کہ جہاز کا رابطہ کالیمانتان اور جاوا کے درمیان منقطع ہوا۔
ایئر ایشیا نے ایک بیان میں کہا ہے: ’بدقسمتی سے ہم اس وقت مسافروں اور عملے کے بارے میں مزید معلومات نہیں دے سکتے۔ لیکن جونہی مزید معلومات فراہم ہوئیں، ہم آپ تک پہنچا دیں گے۔‘
کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو ٹونی فرنینڈس نے ایک ٹویٹ میں کہا: ’آپ سب کی نیک تمناؤں اور دعاؤں کا شکریہ۔ ہمیں (اس موقعے پر) مضبوطی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔‘
فضائی ماہرین کا کہنا ہے کہ طیارے کو کئی گھنٹے پہلے اتر جانا چاہیے تھا اور اب تک اس میں ایندھن ختم ہو چکا ہو گا۔
جکارتہ میں بی بی سی کے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ زیادہ تر مسافر سیاح تھے جو تفریح کی غرض سے سنگاپور جا رہے تھے۔
پھر ملائشیا کے طیارے پر افتاد ،دوران پرواز لا پتہ ہو گیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں