ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

خوشخبری ۔۔۔ پاکستان نے ایک اور دفائی کامیابی حاصل کر لی

datetime 2  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی۔۔۔۔پاکستان کی دفاعی صلاحیت اور جنگی ساز و سامان کو دنیا کے سامنے پیش کرنے والی نمائش کراچی میں شروع ہو گئی ہے، جس میں 40 سے زیادہ ممالک سے وفود شریک ہیں۔اس سال اس نمائش کا نعرہ ’ہتھیار برائے امن‘ رکھا گیا ہے اور اس میں پاکستانی دفاعی صنعت کی بھرپور نمائندگی کی گئی ہے۔
اسی نوعیت کی پچھلی نمائش میں پہلی بار پیش کی جانے والی ایک پاکستانی بندوق کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ انھیں توقع ہے کہ اس بار یہ بندوق خاص طور پر غیر ملکی مندوبین کی خصوصی توجہ حاصل کر پائے گی۔
’پوف آئی‘ نامی اس بندوق کی نالی 90 ڈگری زاویے تک گھوم کر دشمن کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اس بندوق کو بنانے والے ادارے پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد احسن محمود کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہے جو یہ خودکار اور جدید بندوق بنا رہا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل محمد احسن کے مطابق انسداد دہشت گردی کے لیے ہونے والی دو بدو جنگ میں یہ اہم ترین ہتھیار ہے۔یہ بندوق ’کلوز کوارٹر کمبیٹ ویپن‘ نظام کا حصہ کہلاتی ہے اور عمارتوں کے اندر چھپے دشمن کو محفوظ طریقے سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اس سال اس نمائش کا نعرہ ’ہتھیار برائے امن‘ رکھا گیا ہے اور اس میں پاکستانی دفاعی صنعت کی بھرپور نمائندگی کی گئی ہے۔اس بندوق کی 90 ڈگری تک گھومنے والی نالی اور اس پر لگے کیمرے بندوق بردار کو موقع دیتے ہیں کہ وہ اپنے آپ کو خطرے میں ڈالے بغیر نہ صرف دیوار کی دوسری طرف چھپے دشمن کو دیکھ سکتا ہے بلکہ اسے نشانہ بھی بنا سکتا ہے۔یہ ہتھیار خاص طور پر انسدادِ دہشت گردی کے آپریشنز میں استعمال ہوتی ہے۔پی او ایف حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوجی شمالی وزیرستان آپریشن کے دوران بھی یہ بندوق کامیابی کے ساتھ استعمال کر رہی ہے۔
ان حکام کا کہنا ہے کہ ’پوف آئی‘ صرف انسداد دہشت گردی کے خصوصی دستوں کے حوالے کی گئی ہے اور صرف تربیت یافتہ کمانڈو ہی اسے استعمال کرتے ہیں۔پی او ایف کے سربراہ جنرل محمد احسن کے مطاق یہ بندوق آئیڈیاز 2014 نمائش میں غیر ملکی دفاعی مندوبین کے لیے خاص دلچسپی کا باعث ہو گی۔
اس چار روزہ نمائش میں 40 سے زیادہ ملکوں سے 80 وفود شریک ہیں۔ اس کے علاوہ دفاعی صنعت سے وابستہ 200 سے زائد غیر ملکی کمپنیوں کے نمائندے بھی اس نمائش میں شرکت کے لیے کراچی آئے ہیں۔نمائش میں پاکستان کی بحری، فضائی اور زمینی افواج کے زیرِ استعمال جنگی ساز و سامان کے علاوہ ایسا اسلحہ بھی رکھا گیا ہے جو پاکستان دیگر ملکوں کو فروخت کرنا چاہتا ہے۔اس اسلحے میں ہوائی جہازوں اور ٹینکوں سے لے کر پستول اور انفرادی حفاظتی جیکٹیں تک شامل ہیں

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…