پیر‬‮ ، 16 جون‬‮ 2025 

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں عورت ذات کی اتنی بے توقیری۔۔کلک کر کے جانئے

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی۔۔۔۔۔بھارتی دارالحکومت دہلی سے ملحق ریاست ہریانہ کے آس محمد نے اپنی بیوی کو ایک دلال کے توسط سے تقریباً ساڑھے تین ہزار روپے میں خریدا تھا۔بھارت میں یہ رقم ایک گائے کی قیمت سے بھی کم ہے لیکن انھیں اس سے کوئی سروکار نہیں۔آس محمد کہتے ہیں: ’یہ بات درست ہے کہ میری بیوی کی قیمت ایک گائے سے بھی کم ہے لیکن اگر میرے بچوں کے لیے دلہن نہیں ملی تو مجھے پھر سے ایسا ہی کرنا پڑے گا۔‘آٹھ بچوں کی ماں اس خاتون کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی غلاموں جیسی ہے: ’جب میں 12 سال کی تھی تب میرے شوہر مجھے یہاں لے آئے تھے۔ وہ مجھے پیٹتے رہے ہیں، لیکن میں کچھ بھی نہیں کر سکتی تھی کیونکہ میں کہیں نہیں جا سکتی تھی۔‘بھارت کے کچھ حصوں میں دلہن خریدنے کی رسم اب بھی ہے اور ہریانہ میں یہ مسئلہ زیادہ سنگین ہے۔خواتین کے متعلق قدیم زمانے سے چلے آنے والے تعصبات اور الٹراساؤنڈ کے ذریعے رحم مادر میں ہی بچے کے جنس کی جانچ کی جدید ٹیکنالوجی کے سبب بچیوں کو پیدائش سے قبل ہی اسقاطِ حمل کے ذریعے پیدا ہونے سے باز رکھنا ممکن ہو گیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ملک کے کچھ حصوں میں خواتین کا تناسب مردوں کے مقابلے خاطر خواہ کم ہے۔جنسی تعصبات کے بیج اتنے گہرے ہیں کہ پیدائش سے قبل بھی لڑکے اور لڑکیوں میں امتیاز برتا جاتا ہے۔بہتر زندگی کی امید میں ہزاروں خواتین اور لڑکیوں کو دھوکہ دیا جاتا ہے اور انھیں شادی کے لیے بیچ دیا جاتا ہے۔ کبھی کبھی تو انھیں اغوا بھی کر لیا جاتا ہے۔دلال اس طرح پیسہ بنا لیتے ہیں لیکن متاثرہ خواتین کو تا حیات تشدد اور جنسی بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ایک دلال نے بتایا: ’میں نے خود اپنے لیے ایک دوسرے دلال کے ذریعے بیوی خریدی اور اس کے بعد میں نے اپنے خاندان کے گزر بسر کے لیے یہی کام شروع کر دیا۔‘اس دلال کا خیال ہے کہ وہ ایک اچھا کام کر رہا ہے اور اس سے دونوں فریقوں کا بھلا ہوتا ہے۔ایک سڑک کے کنارے جھوپڑی بنا کر اپنے بچوں کے ساتھ رہنے والی روشنی کہتی ہیں کہ ان کے شوہر کی موت کے بعد انھیں گھر سے نکال دیا گیا۔شوہر کے بھائی نے زبردستی شادی کرنی چاہی لیکن روشنی نے انکار کر دیا۔
یہاں جنسی تعصبات کے بیج اتنے گہرے ہیں کہ پیدائش سے قبل بھی لڑکے اور لڑکیوں میں امتیاز برتا جاتا ہے۔



کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…