لندن۔۔۔۔ وہ Kleine۔Levin یا سلیپنگ بیوٹی سینڈروم میں مبتلا ہے جس کے وجہ سے وہ دن میں صرف دو گھنٹے جاگتی ہے۔ یہ ایک ایسی عصبیاتی کیفیت ہے جو چند ہفتوں میں تیزی دکھاتی ہے اور ایک سے تین ہفتوں تک رہتی ہے۔ اس کیفیت میں مبتلا فرد ایک دن (چوبیس گھنٹوں) میں 22گھنٹوں تک سوتا ہے۔ اس دوران وہ کوئی کام نہیں کرسکتا۔ بیتھ جب جاگتی ہے، اس وقت اس کی کیفیت کسی بچے جیسی ہوتی ہے۔ وہ ضدی اور ہٹ دھرم دکھائی دیتی ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ اس کیفیت کا سبب کیا ہے، لیکن یہ زیادہ تر نوجوانوں کو متاثر کرتی ہے جس کا کوئی علاج بھی نہیں ہے۔
ہمارے نوجوان سونے میں ماہر ہیں۔ انہیں جب بھی موقع ملتا ہے، وہ گھوڑے بیچ کر سوتے ہیں، لیکن Beth Goodierنامی بیس سالہ نوجوان لڑکی ایک ایسی کیفیت میں مبتلا ہوگئی ہے جس کی وجہ سے وہ دن کے 24گھنٹوں میں سے 22گھنٹے سوتے ہوئے گزارتی ہے۔ بیتھKleine۔Levin نامی سینڈروم میں مبتلا ہے، اسے ’’سلیپنگ بیوٹی‘‘ بھی کہتے ہیں۔
بیتھ گوڈیئر کا تعلق انگلستان کے علاقےStockport, Greater Manchesteسے ہے۔ اس کیفیت نے بیتھ کی زندگی عذاب کردی ہے۔ وہ 16 سال کی عمر میں اس عصبیاتی کیفیت میں مبتلا ہوئی تھی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اوسطاً اس کی رات 18گھنٹوں کی ہوتی ہے۔ عام طور سے بیتھ پر اس کیفیت کا حملہ ہر پانچ ہفتے بعد ہوتا ہے تو وہ ایک سے تین ہفتوں تک نیند یا غنودگی کی کیفیت میں مبتلا رہتی ہے اور یہ وہ وقت ہوتا ہے جب اسے چوبیس گھنٹے نگرانی اور خصوصی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔
وہ جاگ ہی نہیں سکتی ۔ مگرکیوں ؟ آپ بھی جانئیے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں