جمعرات‬‮ ، 12 جون‬‮ 2025 

عراق والی غلطی افغانستان میں نہیں دہرائیں گے ، امریکہ

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن۔۔۔۔ امریکی آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن راب وٹمین کا کہنا ہے کہ ہم نے عراق میں مستحکم حکومت قائم کئے بغیر ملک چھوڑ کر غلطی کی تھی لیکن افغانستان میں ایسی کوئی غلطی نہیں دہرائیں گے جس سے مقامی حکومت حالات کنٹرول کرنے کی اہلیت کھو بیٹھے اور دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا لے۔امریکا کے سرکاری خبر رساں ادار ے کے مطابق راب وٹمین کا کہنا تھا کہ ہم نے عراق میں جو غلطی کی اس سے سبق سیکھا ہے اور افغانستان میں اپنی مؤثر فوجی موجودگی برقرار رکھیں گے، چاہتے ہیں کہ افغان حکومت کو زیادہ فعال بنائیں اور افغان سیکیورٹی اداروں کے پاس طالبان سے مقابلے کی قوت موجود ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکا کو مشرق وسطیٰ میں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کا تیزی سے ابھرنا اور افغانستان سے بین الاقوامی فوجی دستوں کی واپسی کے بعد کی صورت حال جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔
نئی افغان حکومت کے ساتھ افغانستان سیکیورٹی معاہدے کے حوالے سے امریکی آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن کا کہنا تھا کہ افغان عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے کچھ امریکی فوجی دستے ملک میں موجود رہیں گے، معاہدے کے مطابق امریکی اہلکاروں کو فوجی کارروائیوں کی بنیاد پر قائم مقدمات سے تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ افغانستان میں تعینات ایساف کمانڈر سے ملاقات کر کے اس بات کا بھی جائزہ لیں گے انہیں مستقبل میں کس قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، افغان صدر سے ملاقات کر کے یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ وہ امریکا کے ساتھ تعلقات کو کس سطح پر دیکھنا چاہتے ہیں اور اپنے ملک میں امریکا کا کتنا عمل دخل چاہتے ہیں۔
راب وٹمین نے کہا کہ افغانستان کو اپنے محل وقوع، نسلی گروہوں میں بٹے ہونے اور دور افتادہ علاقوں تک رسائی آسان نہ ہونے کی وجہ سے اس ملک کو مضبوط سیکیورٹی اداروں، مؤثر حکومت اور بہتر انفراسٹرکچر کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب سویت فوجیں افغانستان سے گئیں تو ہم نے افغانوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا اور ہمارا بہت سا اسلحہ بھی وہیں رہ گیا تھا جس کا افغان عسکری گروپوں نے فائدہ اٹھا کر خود کو فعال کیا اور ملک میں دہشت گردی کو فروغ دیا لیکن اب ہم سیکیورٹی کے سلسلے میں افغان فوج کی مدد کرنا چاہتے ہیں اور یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ ہم وہاں موجود رہیں اور ایک مددگار کا کردار ادا کریں، ہم عراق کا اپنا تجربہ افغانستان میں نہیں دوہرائیں گے اور افغان فوج اور سیکیورٹی اداروں کو اس قابل بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے کہ وہ دہشت گردوں کے چیلنجز کا مؤثر جواب دے سکیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان کی قدیم مسجد


ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…