جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

کویت کے بے ریاست بدوؤں کو جزائر موروس کی شہریت ملے گی

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کویت سٹی ۔۔۔۔کویتی حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں رہائش پذیر ہزاروں بے ریاست بدوؤں کو براعظم افریقہ کے جزائر کوموروس کی شہریت دی جا سکتی ہے۔وزارتِ داخلہ کے سینیئر اہلکار نے ایک کویتی اخبار کو بتایا ہے کہ ’بدون‘ کہلائے جانے والے یہ افراد اگر یہ شہریت قبول کرتے ہیں تو انھیں کویت میں قیام کا پروانہ بھی مل سکتا ہے۔کویت میں ایک لاکھ سے زیادہ بدون آباد ہیں جو خود کو کویتی شہری مانتے ہیں لیکن حکومت ان میں سے بیشتر کا دعویٰ تسلیم نہیں کرتی اور انھیں ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد قرار دیتی ہے۔حالیہ چند برسوں میں ان افراد نے کویتی شہریت کے حصول کے لیے مظاہرے بھی کیے ہیں جن کے نتیجے میں سینکڑوں افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔کویتی حکومت کا کہنا ہے کہ صرف 34 ہزار بدون ایسے ہیں جو کویتی شہریت کے اہل ہیں۔اس کے علاوہ باقی بدو ایسے افراد ہیں جن کا تعلق دیگر عرب ممالک سے ہے اور وہ پانچ دہائی قبل کویت میں تیل کی دریافت کے بعد یہاں آئے یا پھر وہ ان افراد کی اگلی نسل ہیں۔کویت جس ملک کی شہریت کی پیشکش ان بدون کو کر رہا ہے وہ مشرقی افریقہ میں چھوٹے جزائر کا مجموعہ اور عرب لیگ کا رکن ملک کوموروس ہے۔کویتی حکومت کا کہنا ہے کہ صرف 34 ہزار بدون ایسے ہیں جو کویتی شہریت کے اہل ہیں۔کوموروس نوآبادیاتی دور میں فرانس کے زیرِ قبضہ رہا تھا اور یہ شدید سیاسی تشدد کے لیے بدنام رہا ہے۔کویتی وزارتِ داخلہ کے افسر میجر جنرل ماذن الجراہ نے مقامی اخبار الجریدہ کو بتایا کہ جو بدو کوموروس کی شہریت قبول کر لیں گے انھیں نہ صرف کویت میں رہنے کی اجازت ہوگی بلکہ مفت تعلیم اور صحتِ عامہ کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ شہریت دینے کا عمل آئندہ چند ماہ میں کویت میں کوموروس کا سفارت خانہ کھلنے کے فوراً بعد شروع ہوگا۔کویتی پارلیمان میں حقوقِ انسانی کی کمیٹی کے رکن فیصل فیصل الدویسن نے اس فیصلے پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ ’اگر یہ بات سچ ہے کہ یہ افراد دیگر عرب ممالک کے شہری ہیں تو انھیں ان کے آبائی علاقوں میں بھیجا جانا چاہیے نہ کہ انھیں کوموروس کی شہریت دی جائے۔‘
کوموروس کی حکومت کی جانب سے تاحال اس خبر پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…