بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

ڈی کمپنی‘ کے اثاثے منجمد کرنے کا منصوبہ

datetime 6  اکتوبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا کے ساتھ بنیادی طور پر پاکستان سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند گروہوں کے خلاف مشترکہ طور پر کام کرنے کے معاہدے کے بعد ’ڈی کمپنی‘ نامی عسکری گروہ ہندوستان کی توجہ کا مرکز ہے۔

گزشتہ ہفتے ہندوستان اور امریکا نے لشکر طیبہ، القاعدہ، جیش محمد، حقانی نیٹ ورک اور ڈی کمپنی جیسی تنظیموں کے خلاف مشترکہ طور پر کارروائیاں کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے واشنگٹن کے دورے دوران ایک مشترکہ اعلامیے میں دونوں ممالک نے ان تنظیموں کی مالی اور ٹیکٹیکل سپورٹ ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

تاہم ہندوستانی اور امریکی میڈیا کے مطابق ہندوستان ایک مخصوص گروپ پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے جسے ڈی کمپنی کے نام سے جانا جاتا ہے۔

ہندوستانی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوال مودی کا دورہ ختم ہونے کے باوجود امریکا ہی میں رہے اور اس حوالے سے مشترکہ حکمت عملی ترتیب دینے میں معاونت فراہم کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دوال صاحب کا فوکس اسی گروپ پر رہا کیوں کہ ہندوستان کا یہ ماننا ہے کہ اس گروپ کے گرد گھیرا تنگ کرنا آسان ہوگا کیوں کہ اس کا انحصار اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ جیسے جرائم پر ہے۔

ہندوستان اعتراف کرتا ہے کہ اسی طرح کے اقدامات لشکر طیبہ جیسے گروپوں کے خلاف لینا مشکل ہوگا کیوں کہ یہ پاکستان کے اندر ہی سے اپنے فنڈز اکٹھا کرتے ہیں۔

ہندوستان نے رپورٹس کے مطابق امریکی حکام کو آگاہ کیا کہ ڈی کمپنی مبینہ طور پر اربوں ڈالر قانونی کاروبار کے ذریعے حاصل کرتا ہے اور بالخصوص ہندوستان میں سرگرم ہے جبکہ اس کا کاروباری مفاد متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں بھی ہے۔

ہندوستان کا دعویٰ ہے کہ اس گروپ کے پیسوں کے ٹرانزیکشنز کو امریکی حساس اداروں کی مدد سے باآسانی روکا جاسکتا ہے۔

ہندوستان کا ماننا ہے کہ ڈی کمپنی جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا انڈرگراؤنڈ کاروبار چلانے میں سرگرم ہے۔

اس گروپ کے متعدد اراکین انٹرپول کی مطلوب یا دہشت گرد فہرست میں پہلے ہی سے موجود ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…