اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

لاہور سیالکوٹ موٹر وے کے مرکزی ملزم عابد علی ملہی کی انویسٹی گیشن ٹیم میں سے 8 افسران تبادلہ کیوں کروانا چاہتے ہیں، حیران کن انکشاف‎

datetime 1  اکتوبر‬‮  2020 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سانحہ لاہور سیالکوٹ موٹروے کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا۔اسی حوالے سے سینئر صحافی عمران ریاض خان کا کہنا ہے کہ مجھے 3 زبردست کرائم رپورٹرز نے بتایا ہے کہ سانحہ موٹروے کیس کا ملزم عابد ملہی  پولیس کی مدد سے ڈکیتیاں کرتا تھا۔عابد  پولیس کے کہنے پر ہی ڈکیتیاں کرتا تھا۔

پولیس والوں کےعابد کے ساتھ اچھے تعلقات تھے۔اگر عابد کو گرفتار کر کے میڈیا کے سامنے لایا جاتا ہے تو وہ بہت اہم انکشافات کرے گا کہ کس کس پولیس والے نے اس سے کون سے کام کروائے۔ایک رپورٹر نے تو مجھے یہ تک کہہ دیا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ عابد علی کو مار کے دبا دیا گیا ہو اور اب اس کی لاش بھی نہیں ملے گی لیکن یہ معلومات غیر تصدیق شدہ ہیں۔لاہور سیالکوٹ موٹروے کیس کا مرکزی ملزم عابد ملہی وقوعہ کے 23 روز گزر جانے کے باوجود تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ بتایا گیا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لئے لاہور پولیس کے شعبہ انویسٹی گیشن نے آٹھ مختلف ٹیمیں تشکیل دی رکھیں تھی۔ جو تاحال ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ جبکہ دوسری طرف پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تشکیل دی جانے والی 8 انویسٹی گیشن ٹیموں میں تعینات 4 اعلیٰ پولیس افسران سمیت انویسٹی گیشن ونگ کے 8 افسران نے آئی جی پولیس پنجاب انعام غنی سے زبانی اپنے تبادلوں کی درخواست کر رکھی ہے اور یہ پولیس افسران ان دنوں لاہور سیالکوٹ موٹروے کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری پر توجہ دینے کی بجائے اپنے تبادلوں میں مصروف ہیں۔ جس کے باعث پولیس افسران کی اس کیس میں دلچسپی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس افسران کے تبادلوں کی خواہش سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی تعیناتی کے بعد پیدا ہوئی تھی۔دیا گیا ہو اور اب اس کی لاش بھی نہیں ملے گی لیکن یہ معلومات غیر تصدیق شدہ ہیں۔

پنجاب پولیس نے لاہور سیالکوٹ موٹروے پر سکیورٹی کیلئے اہلکاروں کی تعیناتی سے معذرت کر لی ،نجی ٹی وی کے مطابق لاہور سیالکوٹ موٹروے پر پولیس کی نفری تعیناتی کا معاملہ مسلسل تاخیر کا شکار ہو رہا تھا تاہم اب پولیس نے اہلکاروں کی تعیناتی سے معذرت کرتے ہوئے مراسلہ آئی جی پنجاب انعام غنی کو بھجوا دیاہے ۔

مراسلے میں کہا گیاہے کہ پولیس کو پہلے ہی نفری کی کمی کا سامنا ہے جس کے باعث وہ لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر نفری تعینات نہیں کر سکتے۔یاد رہے کہ موٹر وے کے اس روٹ پر سکیورٹی کا کوئی انتظام نہیں جس کی وجہ سے پچھلے ماہ ایک اندوہناک واقعہ رونما ہوا تھا جس کا مرکزی ملزم عابد علی ملہی تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آسکا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…