اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارت کی کلاسیک اور مقبول ترین فلم “شعلے” کو اس کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر نئے انجام کے ساتھ آئندہ ماہ دوبارہ سینما گھروں میں پیش کیا جا رہا ہے۔ 1975 میں ریلیز ہونے والی یہ فلم بھارتی فلم انڈسٹری کی تاریخ میں ایک ناقابلِ فراموش کامیابی سمجھی جاتی ہے، جس کے ڈائیلاگز اور کردار آج بھی شائقین میں بے حد مقبول ہیں۔
ہدایت کار رمیش سپی کی اس شاہکار فلم میں دھرمیندر، امیتابھ بچن، امجد خان، سنجیو کمار، ہیما مالنی اور جیا بچن نے مرکزی کردار ادا کیے تھے، جنہوں نے فلم کو یادگار بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق فلم “شعلے” کو 12 دسمبر کو دوبارہ ریلیز کیا جائے گا، لیکن اس بار اس کا وہ اصل اختتام دکھایا جائے گا جو ہدایت کار رمیش سپی نے ابتدا میں تیار کیا تھا مگر سینما تک نہ پہنچ سکا۔ رپورٹس کے مطابق ماضی میں رمیش سپی کو حالات کے باعث فلم کا کلائمیکس تبدیل کرنا پڑا تھا۔ہدایت کار نے کہا ہے کہ فلم کے 50 سال مکمل ہونے پر شائقین کو وہ انجام دیکھنے کو ملے گا جسے وہ ہمیشہ سے دکھانا چاہتے تھے اور جس کے بارے میں ان کا ماننا ہے کہ یہ فلم کو مزید تاریخی بنا دیتا۔اصل ریلیز میں دکھایا گیا تھا کہ سنجیو کمار کا کردار (ٹھاکر) گبر سنگھ کو پولیس کے حوالے کر دیتا ہے اور قانون اپنے ہاتھ میں نہیں لیتا۔ تاہم رمیش سپی کا کہنا ہے کہ سینما میں آنے سے ٹھیک پہلے فلم کا اختتام سینسر بورڈ کی ہدایت پر دوبارہ شوٹ کرنا پڑا کیونکہ اُس زمانے میں ایمرجنسی نافذ تھی اور اس دوران سینسرشپ بے حد سخت تھی۔ بورڈ کے مطابق اصل اختتام “ضرورت سے زیادہ پرتشدد” تھا۔
ایمرجنسی کے ماحول کی وجہ سے فلم ساز سینسر بورڈ کے فیصلے کے خلاف نہیں جا سکتے تھے، لہٰذا انہیں اپنا تیار کردہ انجام بدلنا پڑا۔ رمیش سپی کے مطابق اصل ورژن میں ٹھاکر اپنا انتقام لیتے ہوئے کانٹے دار جوتے سے گبر کو مار کر ہلاک کر دیتا ہے، جبکہ موجودہ ورژن میں پولیس اسے روک لیتی ہے۔پچاس برس بعد اب “شعلے” کو وہی اصل کلائمیکس دے کر 12 دسمبر کو دوبارہ پیش کیا جائے گا، جس سے فلمی مداحوں میں خاصا جوش پیدا ہو گیا ہے۔















































