اسلام آباد (نیوز ڈیسک) کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے فیز 6 میں واقع ایک فلیٹ سے ملی معروف ماڈل اور اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کے حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے نئی معلومات فراہم کی ہیں۔نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انسانی جسم کے گلنے سڑنے سے اٹھنے والی بدبو عام طور پر 5 سے 40 دن تک برقرار رہتی ہے، لیکن خاص بات یہ ہے کہ اکتوبر 2024 سے لے کر فروری 2025 تک اداکارہ کے ساتھ والے اپارٹمنٹ میں رہنے والے مکین بیرون ملک مقیم تھے، جس وجہ سے ان کی موت کا فوری علم نہ ہو سکا۔ڈی آئی جی کے مطابق حمیرا کی لاش جس کمرے میں موجود تھی وہاں کی گیلری کھلی ہوئی تھی، اسی طرح ساتھ والے کمرے کے باتھ روم کی کھڑکی بھی کھلی تھی، جس کے باعث یہ ممکن ہے کہ بو باہر نکلتی رہی ہو اور وقت کے ساتھ ختم ہو گئی ہو۔
انہوں نے مزید بتایا کہ واقعے کی تفتیش میں فلیٹ کی انتظامیہ، سیکیورٹی گارڈ اور قریبی رہائشیوں کو شامل کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق پولیس کے پاس موجود معلومات سے اندازہ ہوتا ہے کہ اداکارہ کی موت غالباً 7 اکتوبر 2024 کو واقع ہوئی، کیونکہ اس تاریخ کے بعد اداکارہ سے رابطے کی کوششیں ناکام رہیں۔ تین دن بعد چوکیدار نے انہیں فون کیا لیکن کوئی جواب نہیں آیا، جبکہ ان کی ایک قریبی دوست نے بھی کال کی مگر رسپانس نہیں ملا۔
یاد رہے کہ اداکارہ کی لاش 8 جولائی 2025 کو اس وقت ملی جب مکان کے مالک نے کرایہ نہ ملنے پر عدالت سے رجوع کیا اور بیلف فلیٹ پر پہنچا۔ ابتدائی طور پر یہ قیاس کیا جا رہا تھا کہ لاش ایک یا دو ماہ پرانی ہے، مگر پوسٹ مارٹم رپورٹ نے صورت حال کو مکمل طور پر بدل دیا۔ رپورٹ کے مطابق، ماڈل کی موت کو 8 سے 10 ماہ گزر چکے تھے اور ان کا جسدِ خاکی گلنے سڑنے کے آخری مرحلے میں تھا۔