کراچی (این این آئی)کئی ماہ سے اپنے گھر میں مردہ حالت میں موجود حمیرا اصغر علی کی سوختہ لاش بالآخر ان کے بھائی نوید اصغر نے وصول کرلی۔خیال رہے کہ اداکارہ کی لاش کے ساتھ گھر سے ان کے دو موبائل فون بھی برآمد ہوئے تھے جس میں موجود نمبرز کے ذریعے پولیس نے اداکارہ کے بھائی اور والد سے رابطہ کیا تھا۔تاہم افسوسناک موڑ اس وقت سامنے آیا جب ان کے والد نے کہا کہ وہ حمیرا سے قطع تعلق کر چکے تھے اور ان سے گزشتہ 2 سال سے کوئی رابطہ نہیں تھا، علاوہ ازیں انہوں نے میت وصول کرنے کے لیے کراچی آنے سے بھی انکار کردیا اور کہا کہ لاش کے ساتھ جو چاہے کریں۔
یہ خبر جب میڈیا پر سامنے آئی تو سننے والوں کو دکھی کر گئی جو سگے رشتوں کی اس سنگدلی پر حیران اور پریشان نظر آئے۔اہلِ خانہ کی جانب سے قطع تعلق کی خبروں کے بعد اداکارہ سونیا حسین، یاسر حسین سمیت، سماجی کارکن مہر بانو سیٹھی اور دانش مقصود نامی شخص سامنے آئے جنہوں نے اداکارہ کے جنازے و تدفین کی ذمہ داری اٹھانے کی خواہش ظاہر کی۔اب یہ میڈیا پر چلنے والی خبروں کے سبب اہلِ خانہ پر پڑنے والا دبا تھا یا پھر خونی رشتے کی محبت جاگی جو مرحومہ کی بہن اور بہنوئی نے کراچی پولیس سے رابطہ کر کے میت وصول کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔اس پر پولیس کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ میت صرف خونی رشتے دار کے ہی حوالے کی جائے گی۔
پولیس کی اس ہدایت کے پیش نظر بالآخر اداکارہ کے بھائی اور بہنوئی آج شام کراچی پہنچے اور انہوں نے ایس ایس پی ساتھ مہزور علی سمیت دیگر افسران سے ملاقات کی۔میت وصول کرنے کے لیے متعلقہ تھانے کی جانب سے سرکاری لیٹر جاری کیا گیا جس کے بعد میت ان کے حوالے کردی گئی۔