بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

سدھو موسے والا کو کیوں قتل کیا؟ گینگسٹر گولڈی برار نے پہلی بار انٹرویو میں سب بتادیا

datetime 13  جون‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)نئی دہلی: بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے معروف پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کے سلسلے میں تازہ تفصیلات منظرِ عام پر آئی ہیں۔ 2022 میں دن دہاڑے ہونے والے اس ہولناک قتل کے پیچھے ملوث مرکزی کردار گولڈی برار نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے ایک آڈیو انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ یہ قتل منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تھا۔

چھ گھنٹوں پر مشتمل وائس نوٹس کے تبادلے پر مبنی اس انٹرویو میں گولڈی برار نے دعویٰ کیا کہ سدھو موسے والا کا رویہ ناقابلِ برداشت ہو گیا تھا، وہ ایسے اقدامات اٹھا رہا تھا جنہیں معاف کرنا ممکن نہیں تھا۔ اس کے مطابق، ’’ہمیں فیصلہ کرنا پڑا، یا تو وہ بچتا یا ہم۔‘‘گولڈی برار نے بتایا کہ سدھو موسے والا اور لارنس بشنوئی کے درمیان 2018 سے رابطہ تھا۔

سدھو بشنوئی کو ذاتی طور پر صبح و شام کے پیغامات بھیجا کرتا تھا، لیکن جب اس نے مخالف بمبیہا گینگ کے کبڈی ایونٹ کی حمایت کی تو تعلقات میں دراڑ آ گئی۔مزید برآں، بشنوئی کے قریبی ساتھی وکی مدھوکھیڑا کے قتل کے بعد ان کے درمیان تناؤ مزید شدت اختیار کر گیا۔ پولیس کی تفتیش کے مطابق، سدھو موسے والا کے دوست شگنپریت سنگھ کو وکی کے قتل میں سہولت کاری کا کردار ادا کرنے والا قرار دیا گیا، تاہم سدھو نے ہمیشہ اپنے دوست کو کلین چٹ دی۔برار نے انٹرویو میں مزید کہا کہ ہم نے پہلے قانونی راستے اپنانے کی کوشش کی، لیکن جب انصاف نہ ملا تو ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہو گئے۔

اس کا کہنا تھا کہ بھارت میں انصاف صرف اثرورسوخ رکھنے والوں کو ملتا ہے، عام لوگوں کو سنا ہی نہیں جاتا۔یاد رہے کہ گولڈی برار پر شبہ ہے کہ وہ سدھو موسے والا کے قتل کے بعد کینیڈا فرار ہوگیا تھا، جہاں وہ اب بھی روپوش ہے۔ اگرچہ اس نے میڈیا پر آ کر قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے، لیکن تاحال نہ تو اس کے خلاف کوئی باضابطہ مقدمہ چلا ہے اور نہ ہی اسے گرفتار کیا جا سکا ہے۔واضح رہے کہ سدھو موسے والا، جن کا اصل نام شبھدیپ سنگھ تھا، 29 مئی 2022 کو بھارتی ریاست پنجاب کے ضلع مانسا میں نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔

ان کی گاڑی پر تقریباً 30 گولیاں چلائی گئیں، جس کے باعث وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے، جب کہ ان کے ہمراہ دو افراد زخمی ہوئے۔سدھو موسے والا اپنے نغمات خود تحریر اور کمپوز کرتے تھے، اور انہیں پنجابی موسیقی کی دنیا کے کامیاب ترین اور امیر ترین فنکاروں میں شمار کیا جاتا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…