جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

گلوکار اے آر رحمان ہر گانا گانے کے لیے تقریبا 3 کروڑ روپے وصول کرتے ہیں

datetime 7  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (این این آئی)بھارت میں گلوکاروں کی کمائی کے حوالے سے حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے کہ بھارت کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے گلوکار کی فیس 3 کروڑ روپے فی گانا ہے، جو ارجیت سنگھ، شریا گھوشال اور سونو نگم جیسے مشہور گلوکاروں سے بھی کئی گنا زیادہ ہے۔رپورٹس کے مطابق، بھارت کے نامور موسیقار اور گلوکار اے آر رحمان ہر گانا گانے کے لیے تقریبا 3 کروڑ روپے وصول کرتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ اپنی زیادہ تر توجہ کمپوزیشن پر مرکوز رکھتے ہیں اور گلوکاری صرف محدود مواقع پر کرتے ہیں۔

رحمان کی اس غیر معمولی فیس کا مقصد کمپوزرز کو اپنی طرف رجوع کرنے سے روکنا ہے۔ وہ عموما صرف اپنی ہی کمپوز کی گئی موسیقی پر گاتے ہیں، اور اگر وہ کسی اور کی کمپوزیشن پر گاتے ہیں تو پروڈیوسرز کو بھاری رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔پارٹ ٹائم گلوکاروں کے برعکس، فل ٹائم گلوکاروں میں شریا گھوشال سب سے زیادہ معاوضہ لیتی ہیں، جو فی گانا 25 لاکھ روپے وصول کرتی ہیں۔ ان کے بعد سنی دھی چوہان اور ارجیت سنگھ آتے ہیں، جو 18 سے 20 لاکھ روپے فی گانا چارج کرتے ہیں۔سونو نگم اس فہرست میں پانچویں نمبر پر ہیں، جو 15 سے 18 لاکھ روپے فی گانا وصول کرتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، ریپر بادشاہ اور گلوکار دلجیت دوسانجھ نے حالیہ برسوں میں اپنی فیس میں اضافہ کیا ہے اور ممکنہ طور پر ٹاپ 5 میں شامل ہو سکتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…