اسلام آباد (این این آئی)ٹک ٹاک سٹار صندل خٹک نے ایف آئی اے کی جانب سے اپنے خلاف تفتیش شروع کئے جانے پر ایک بار پھر لاہور کی مقامی عدالت میں دعویٰ کیا ہے کہ ایف آئی اے انہیں ہراساں کر رہا ہے۔صندل خٹک نے گزشتہ برس جنوری میں ابتدائی طور پر ایڈیشنل سیشن کورٹمیں ایف
آئی اے کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے کو ان کے خلاف تفتیش کرنے سے روکا جائے۔صندل خٹک نے جنوری 2020 میں دائر کی گئی درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ ایف آئی اے ان کے خلاف نامعلوم وجوہات کی بنا پر تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں اور انہیں بار بار نوٹسز جاری کرکے ہراساں کیا جا رہا ہے۔صندل خٹک نے عدالت کو بتایا تھا کہ ایف آئی اے نے انہیں 28 اکتوبر اور 5 نومبر 2019 کو نوٹسز جاری کرکے تفتیش کیلئے پیش ہونے کا کہا اور تاحال ادارہ انہیں نوٹسز جاری کر رہا ہے۔ماڈل نے اپنی درخواست میں لکھا تھا کہ انہیں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ان کے خلاف کس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔ صندل خٹک کی درخواست پر گزشتہ ایک سال تک کورونا کی وجہ سے کوئی پیشرفت نہ ہوسکی تھی اور متعدد سماعتوں کے دوران کبھی اے ایف آئی کے وکلا تو کبھی صندل خٹک وکلا پیش نہ ہوسکے تھے۔تاہم 12 فروری کو ہونیوالی سماعت میں ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نےصندل خٹک کو آئندہ سماعت کو روبرو پیش ہوکر بیان ریکارڈ کروانے کا حکم دیا۔12 فروری کو ہونے والی سماعت میں صندل خٹک کے وکلا نے عدالت کو ایک بار پھر استدعا کی کہ ایف آئی اے کو تفتیش سے روکا جائے اور ساتھ ہی دعویٰ کیا گیا کہ صندل خٹک پاکستان کی شریف شہری ہیں مگر وفاقی تحقیقاتی ادارہ انہیں ہراساں کر رہا ہے۔عدالت نے مختصر سماعت کے بعد صندل خٹک کو 17 فروری کو پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کروانے کا حکم دیا۔