پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

دلیپ کمار کے آبائی گھر پر حکومت اور مکان مالک میں ٹھن گئی

datetime 9  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک)بالی ووڈ کے نامور اداکار دلیپ کمار کے پشاورمیں آبائی مکان کو قومی ورثہ قرار دیے جانے کے بعد مالک مکان اور حکومت کے درمیان قیمت پر ٹھن گئی۔تفصیلات کے مطابق پشاور میں بھارتی لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کے آبائی مکان کی

خرید وفروخت کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔مکان کے مالک نے ڈی سی کو درخواست دی جس میں کہا گیا ہے کہ مکان کی حالت ایسی نہیں کہ اس کی تعمیر نو کرکے اسے قومی ورثہ بنایا جائے جبکہ مالک مکان نے مکان کی قیمت بھی 35 کروڑ مانگ لی ہے۔ڈائریکٹر آرکیالوجی عبد الصمد نے کہا ہے کہ حکومت فیصلہ کر چکی ہے کہ مالک کو سرکاری ریٹ کے مطابق مکان کی قیمت ادا کی جائے گی، مالک مکان کی طرف سے لگائی قیمت بہت زیادہ ہے۔خیال رہے کہ حکومت نے 2011میں دلیپ کمار کے آبائی مکان کی خریداری کے لیے 3 کروڑ روپے آفر دی تھی جس پر عملی طور پر کچھ نہ ہوسکا۔دوسری جانب دلیپ کمار کے ترجمان فیصل فاروقی نے پشاور میں دلیپ کمار اور کپور خاندان کے آبائی گھروں کے حوالے سے موجودہ مالکان اور حکومت کے درمیان تنازع کو جلد از جلد حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جب سے حکومت پاکستان کی جانب سے دلیپ کمار کے گھر اور کپور حویلی کو محفوظ کرنے اور

میوزیم میں تبدیل کرنے کا فیصلہ ہوا اور اس حوالے سے عملی کام کا آغاز ہوا ہے، تب سے ان فنکاروں کے چاہنے والے کافی خوش ہیں۔بی بی سی کے مطابق فیصل فاروقی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان اور گھروں کے موجودہ مالکان کو چاہیے کہ وہ مل کر باہمی اتفاق

سے قیمتوں کا تعین کریں تاکہ میوزیم قائم کرنے کا منصوبہ جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچ سکے۔یاد رہے کہ مقامی ذرائع ابلاغ میں یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ دلیپ کمار کے اس گھر کے موجودہ مالک نے اسے حکومت کو 80 لاکھ روپے میں فروخت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

فیصل فاروقی کا کہنا ہے کہ پشاور میں جنوبی ایشیا کے بڑے فنکاروں دلیپ کمار، کپورفیملی، شاہ رخ خان اور دیگر فنکاروں کے آبائی گھر ہیں۔اس کی اپنی ایک اہمیت ہے جس کو پوری دنیا میں تسلیم کیا جاتا ہے۔ اب اگر جنوبی ایشیا کے لیجنڈ فنکاروں دلیپ کمار اور کپور خاندان سمیت

دیگر بلند پایہ فنکاروں کے آبائی گھروں کو محفوظ بنایا جائے گا تو اس سے پشاورکی نہ صرف اہمیت میں اضافہ ہو گا بلکہ اس سے پشاور اور پاکستان کی سیاحت کی صنعت کو بھی مزید استحکام ملے گا۔فیصل فاروقی کا کہنا تھا کہ پشاور دلیپ کمار کے دل میں بستا ہے۔ وہ اکثر و

بیشتر پشاور اور اپنے آبائی گھر کا ذکر کرتے رہتے ہیں۔اگر حکومت پاکستان کی جانب سے دلیپ کمار اور کپور فیملی کے آبائی گھروں کو محفوظ کرنے اور ان میں میوزیم قائم کرنے کے منصوبے پر گھروں کو حاصل کرنے کے بعد عملی کام شروع ہوا تو ان لیجنڈ فنکاروں کے پورے

دنیا میں بسنے والے فینز کسی نہ کسی صورت میں اپنا تعاون بھی پیش کرسکتے ہیں۔فیصل فاروقی کے مطابق دلیپ کمار کے دو بھائی کورونا سے ہلاک ہوئے ہیں۔ جس کے بعد اس وقت دلیپ کمار اور ان کی اہلیہ لیجنڈ اداکارہ سائرہ بانو زیادہ تر وقت قرنطینہ میں گزار رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…