لاہور( این این آئی) پاکستان کے لیجنڈ کامیڈین اداکار امان اللہ خان طویل علالت کے بعد 70سال کی عمر میںانتقال کر گئے ، امان اللہ خا ن پھیپھڑوں ،گردوں اور دل کے عارضہ میں مبتلاتھے ،اعلیٰ حکومتی اور شوبزشخصیات نے امان اللہ کے انتقال پر گہرے رنجم وغم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے انتقال سے فن کا ایک باب بند ہو گیا ۔ امان اللہ خان50ء کی دہائی میں لاہور میں پیدا ہوئے
او رانہوں نے سینکڑوں کی تعداد میں اسٹیج ڈراموںمیں کردارنبھائے ۔امان اللہ خان 2018ء سے بیمار رہنا شروع ہو گئے تھے اورپھیپھڑوں ، گردوں اوردل کے عارضہ کی وجہ سے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج رہے ۔ان دنوںبھی وہ نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے اور تشویشناک حالت پرانہیں وینٹی لینٹر پر رکھا گیا تھا جہاں وہ جمعہ کے روز اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ۔ امان اللہ خان نے اسٹیج ڈرامہ’’ سکسر ‘‘ سے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کیا اور تقریباً پانچ دہائیوں پر مشتمل کیرئیر میں انہوں نے سینکڑوںاسٹیج ڈراموںمیں کردار نبھائے ۔ امان اللہ نے ٹی وی اور فلم میں بھی کام کیا ۔’’بشیرا ان ٹربل ‘‘ان کی تھیٹر میں پہچان بنا۔امان اللہ خان پاکستان میں اسٹینڈ اپ کامیڈی کے بانیوں میں شمار کیے جاتے ہیں ۔ انہوں نے 860 تھیٹر پلیز میں کام کیا ہے جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے۔امان اللہ نے پاکستانی تھیٹر کو منفرد اصناف بخشیں اور کئی دہائیوں تک تھیٹر کے اسٹیج پر راج کیا۔نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں امان اللہ کے فن کی دھوم مچی اور انہوں نے اپنی لائیو پرفارمنسز کے ذریعے خوب داد سمیٹی۔ امان اللہ نے فلم ون ٹو کا ون اور فلم نامعلوم افراد میں کام کیا اور اپنی اداکاری سے مداحوں کے دل جیت لیے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے گراں قدر خدمات پر انہیں 2018ء اعلی سول اعزاز سے بھی نوازا گیا۔امان اللہ نے اپنے کیرئیر میں مستانہ، ببو برال، طارق جاوید، البیلا اور سہیل احمد سمیت دیگر کے ساتھ کام کیا،
موجودہ دور کے بہت سے تھیٹر سٹار انہیں اپنا استاد مانتے تھے ،بھارت کے معروف کامیڈین کپل شرما بھی امان اللہ کو اپنا استاد مانتے تھے۔ امان اللہ نے تین شادیاں کیں اور ان کا ایک بیٹا امانت علی گلوکاری کے شعبے کی طرف آیا جبکہ دوسرے بیٹے وکی نے اپنے والد کے ساتھ اداکاری کی لیکن پذیرائی نہ ملنے پر شوبز سے کنارہ کشی اختیار کرلی ۔ اداکار سہیل احمد ،انور علی ،جواد احمد، قوی خان ،عرفان کھوسٹ ،
فردوس جمال،مسعود اختر، ذوالقرنین حیدر،جاوید رضا ،افتخار ٹھاکر ،نسیم وکی ،نجم زیدی ، خالد معین بٹ،ارشد ملک، جواد وسیم، وسیم عباس، نرگس، خوشبو، بشریٰ انصاری ،عابد کاشمیری، قیصر جاوید، عرفان ہاشمی، طارق ٹیڈی، ظفر ی خان،اکرم اداس ، قیصر پیا ، ناصر چنیوٹی سمیت دیگر نے امان اللہ خان کے انتقال پر گہرے رنجم و غم کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے انتقال سے فن کا ایک باب بند ہوگیا ۔ امان اللہ نے اپنی ساری زندگی لوگوں کے چہروں پر خوشیاں بکھیرتے ہوئے گزاری ۔ دعاہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام دے او ران کے لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے ۔