ہفتہ‬‮ ، 15 جون‬‮ 2024 

”میرا جسم میری مرضی“ کا مقصد جسم فروشی کو قانونی شکل دینا ہے احمدبٹ نے پاکستان میں مغربی تہذیب لانے والوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا

datetime 6  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)’’میرا جسم میری مرضی‘‘ پورے پاکستان ایک موضوع کی شکل اختیار کر چکا ہے جہاں دیکھو جسے دیکھو اس پر بات اور بحث کر تا دکھائی دے رہا ۔ اس حوالے سے معروف ادکار احمد علی بٹ نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا جس کے مطابق اس تحریک کا مقصد جسم فروشی کو قانونی شکل دینا ہے ، یہ ایک تہذیب ہے جس کا استحصال کیا جارہا ہے ۔

انسٹا گرام پر انہوں نے لکھا کہ دین اسلام نے عورت کیلئے حقوق بتائے ہیں انہیں ہر وہ شے دی جارہی ہے جس کی وہ مستحق ہیں ۔ کچھ خواتین مغربی تہذیب یہاں لانا چاہتی ہیں تا کہ جسم فروشی ایک قانونی عمل بن جائے اور لوگوں میں فحاشی پھیلے۔واضح رہے کہ ’’ میرا جسم ، میری مرضی پر خوب تنقید کے نشتر برسائے جارہے ہیں ۔ قبل ازیں اداکارہ وینا ملک کا ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر کا دفاع ، ماروی سرمدکو گینڈا قرار دیدیا ۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا ہے کہ جو لوگ ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر پر عورت کی تضحیک کا الزام عائد کررہے ہیں وہ غور کریں سماجی کارکن ماروی سرمد اور گینڈے میں کوئی فرق نہیں ہے۔ ساتھ ہی ساتھ مسکراتے ہوئے ایموجیز بھی شیئر کئے ۔پہلے ٹویٹ کا معاملہ ابھی تھمانہ تھا کہ اداکارہ وینا ملک نے ایک پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ تمام بے غیر ت ایک بے حیا عورت کے حق میں نکل آئیں ہیں۔ اس کے علاوہ وینا ملک نے ایک مزاحیہ تحریر بھی لکھی۔ بھینس گئی شو میں شو میں آیا خلیل خلیل نے کیا ذلیل بھینس نے ذرا نہیں کیا فیل دیسی لبرلز ٹھنڈے پیدائشی نسلی گندے واضح رہے نجی ٹی وی پر دوران پروگرام سماجی کارکن ماروی سرمد کا میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگانے پر ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ اپنا جسم دیکھو جا کے، کوئی تھوکتا نہیں ہے آپ کے جسم پر، تیرے جسم میں ہے کیا، اس پر مرضی چلاتا کون ہے؟ بے حیا عورت کے جسم پر کوئی تھوکتا بھی نہیں ہے، گھٹیا عورت، خلیل الرحمان قمر ماروی سرمد پر برس پڑے۔نجی نیوز چینل کے ایک لائیو شو میں معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر اور خاتون صحافی ماروی سرمد کے درمیان انتہائی تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے شو میں خلیل الرحمان قمر اور ماروی سرمد بطور مہمان گفتگو کا حصہ تھے جس میں عدالت کی جانب سے خواتین مارچ کی اجازت سے متعلق بات چیت جاری تھی۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…