ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اساتذہ اور طلبہ پر تشدد اور ظلم کرنے میں کوئی بہادری اور غیرت نہیں ، جواہرلعل نہرو یونیورسٹی کے طلبہ پرحملے پر بالی ووڈ اداکار مودی حکومت پر برس پڑے

datetime 7  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کی مشہور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں 5 دسمبر کو ڈنڈا بردار افراد کے حملے میں زخمی ہونے والے طلبہ و اساتذہ سے متعدد بولی وڈ شخصیات نے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے واقعے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔

تفصیلات کے مطابق 5 دسمبر کو چہرے پر نقاب اوڑھے متعدد حملہ آور جواہر لعل یونیورسٹی میں گھس گئے تھے اور وہاں پر انہوں نے طلبہ و اساتذہ پر حملے کرکے انہیں زخمی کردیا تھا۔نامور اداکارہ سوارا بھاسکر نے جواہر لعل یونیورسٹی پر حملے کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے واقعے کو آر ایس ایس کی دہشت گردی قرار دیا۔سوارا بھاسکر ویڈیو میں انتہائی جذباتی دکھائی دیں اور انہوں نے نوجوان طلبہ کی آواز کو نقاب پوش اور ہتھوڑا بردار افراد کے زور پر دبانے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔بالی وڈ کی خوبرو اداکارہ کریٹی سونن نے بھی طلبہ پر تشدد پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ واقعے نے انہیں شدید دلی صدمہ پہنچایا۔اداکارہ نے لکھا کہ آج کل بھارت میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ انتہائی خوفناک ہے ، منظم دہشت گردوں کے ذریعے طلبہ اور اساتذہ کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہوں نے غنڈہ گردی کی سیاست ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ماضی کی مست گرل روینہ ٹنڈن نے بھی جواہر لعل یونیورسٹی کے طلبہ پر حملے کی مذمت کی اور انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں حملے سے متعلق ایک خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ بھارت ایک ایسا ملک بن چکا ہے جہاں طلبہ سے زیادہ گائے کا خیال رکھا جاتا ہے۔

لیجنڈ اداکارہ شبانہ اعظمی نے سوارا بھاسکر کی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے جواہر لعل یونیورسٹی کے طلبہ پر تشدد کی سخت مذمت کی اور کہا کہ بات صرف مذمت سے نہیں چلے گی بلکہ واقعے میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے۔فلم ساز وشال بھردواج نے بھی طلبہ پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے ایک شعر لکھا کہ ظلم بڑھاؤ ابھی تمہارے ظلموں کو، حد سے باہر بھی ہوجانا لازمی ہے۔

بالی وڈ اداکارہ نیہا دھوپیا نے بھی یونیورسٹی طلبہ پر نقاب پوش حملہ آوروں کے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کا تشدد نا قابل قبول ہے، انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ آخر کار ایسے اندوہناک واقعے کا خاتمہ کب ہوگا؟کامیڈین رتیش دیش مکھ نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حملہ آوروں کے لیے لکھا کہ انہوں نے اسی لیے ہی نقاب پہن رکھا ہے کیوں کہ انہیں معلوم ہے کہ وہ غیر انسانی اور غیر قانونی کام کر رہے ہیں۔

اداکار نے مزید لکھا کہ اساتذہ اور طلبہ پر تشدد اور ظلم کرنے میں کوئی بہادری اور غیرت نہیں ہے۔خوبصورت اداکارہ تپسی پنو نے بھی واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور اسے باقی ملک کے افراد کے لیے خوفناک قرار دیا۔اداکارہ نے لکھا کہ یہ بہت دکھ کی بات ہے کہ طلبہ پر حملہ کیا گیا اور اس واقعے سے ملک میں خوف پھیلے گا۔اداکارہ کونکنا سین شرما نے یونیورسٹی پر کیے گئے حملے سے متعلق سوالات اٹھائے اور پوچھا کہ آخر پولیس طلبہ کو تحفظ فراہم کرنے میں کیوں ناکام ہوئی؟اداکارہ نے یہ بھی پوچھا کہ نقاب پوش حملہ اذور کون تھے؟

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…