لاہور(این این آئی)معروف اداکار اور ڈی جے محسن عباس حیدر نے کہا ہے کہ ڈپریشن کے بارے میں بات کرنے پر بہتر محسوس کررہا ہوں، میں آپ سب کے پیغامات، محبت، تعاون اور تشویش کیلئے شکرگزار ہوں جو آپ نے میرے ڈپریشن کے حوالے سے ظاہر کیا۔ ایک انٹرویو میں معروف اداکار اور ڈی جے محسن عباس حیدر نے کہا کہ میں ڈپریشن کے بارے میں بات کرنے پر بہتر محسوس کررہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں آپ سب کے پیغامات، محبت، تعاون اور تشویش کیلئے شکرگزار ہوں جو آپ میرے ڈپریشن کے حوالے سے ظاہر کیا، ہم سب اس طرح کے مراحل سے گزرتے ہیں، ہم سب ہی کسی طرح اپنی زندگیوں اس سے دوچار ہوتے ہیں، کئی بار ہم اس پر بات کرتے ہیں، میں نے بھی ایسا کیا اور اس سے مجھے بہت زیادہ مدد ملی۔انہوں نے کہاکہ میں ایسا فرد نہیں جو اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں بہت زیادہ شیئر کرتا ہے لیکن جب برداشت ختم ہوجاتی ہے تو آپ شیئر کرتے ہیں اور میں نے بھی ایسا کیا، اور جس طرح انڈسٹری کے لوگوں، میرے ساتھی اداکاروں، دوستوں اور دنیا بھر سے لوگوں نے مجھے پیغامات بھیجے، مجھے لگتا ہے کہ آپ کو اسے چھپانا نہیں چاہئے، اس بارے میں بات کرنا مدد دیتا ہے اور ہمیں اس پر ضرور بات کرنی چاہئے۔انہوں نے احسن خان کے ٹاک شو میں اس ذہنی عارضے کے باعث ہونے والی جدوجہد پر کھل کر بات کی ہے۔انہوں نے کہا وہ میرے لئے بہت مشکل وقت تھا اور میں بس سب کچھ چھوڑ دینا چاہتا تھا، خودکشی ہی بظاہر واحد راستہ نظر آتی تھی، میں اس ارادے سے گھر سے نکل بھی گیا تھا، جب میرے خاندان کو احساس ہوا کہ میں کچھ دیر سے غائب ہوں، وہ میری تلاش میں نکلے اور میری باجی نے مجھے میری ماں کی قبر پر سوتے ہوئے دریافت کیا۔محسن عباس حیدر نے کہا کہ ڈپریشن اتنا شدید تھا کہ انہیں کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا اور وہ بہت دیر تک پیدل بھی چلتے رہے، جس کے بعد ان کا ذہن بیدار ہوا، مگر انسٹاگرام پوسٹ پر مداحوں کے فیڈبیک سے حالت میں بہتری لانے میں مدد ملی۔