ممبئی(این این آئی) بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کا ماضی کویاد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ سلمان خان نے اْس وقت ان کا ساتھ دیا اور ان کی اداکاری کوسراہا جب کسی کو بھی ان پر یقین نہیں تھا۔1995 کی سپر ہٹ فلم ’’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘‘ شاہ رخ خان کے کیریئر کے لیے ٹرننگ
پوائنٹ ثابت ہوئی تھی۔ اس رومانوی فلم کی بدولت شاہ رخ خان کوناصرف بالی ووڈ میں ’’کنگ آف رومینس‘‘ کا خطاب ملا بلکہ وہ راتوں رات بالی ووڈ کے افق کا سب سے چمکتا ہوا ستارہ بن گئے۔ تاہم یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ شاہ رخ خان کی اس فلم کو ریلیزسے قبل سوائے سلمان خان کے ان کے تمام دوستوں نے نا پسند کردیا تھا۔حال ہی میں شاہ رخ خان نے ایک انٹرویو کے دوران ماضی کے واقعات دہراتے ہوئے کہا ’’مجھے آج بھی یاد ہے جب فلم ’’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘‘ کا پریمیئر ہوا تھا اس وقت میرے سب دوست میرے ساتھ بیٹھے تھے۔ اسکرین پر فلم کا سین چل رہا تھا جس میں میں کہتا ہوں’’راج اگر یہ تجھ سے پیار کرتی ہے تو پلٹ کے دیکھے گی، پلٹ پلٹ پلٹ‘‘ اس وقت وہاں موجود میرے تمام دوستوں نے کہا اس سین کو دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے جیسے اگر لڑکی نہیں پلٹی تو تم اسے ماردوگے جیسے بازیگر میں تم نے شلپا شیٹھی کو ماردیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا اگر تم اس فلم میں نا ہوتے تو شاید یہ فلم زیادہ اچھی ہوتی، یہ بات سن کر میں بہت اداس ہوگیا تھا تاہم سلمان خان وہ پہلے انسان تھے جنہوں نے فلم دیکھ کر کہا یہ فلم زبردست ہے۔‘‘شاہ رخ خان آج بھی یہ قصہ سناتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی فلموں کی تمام اداکاراؤں کا شکریہ اداکیا جن کی وجہ سے انہیں ’’رومینٹک ہیرو‘‘ کا خطاب ملا۔ کنگ خان نے کہا میں رومینٹک سین کرتے ہوئے بہت گھبراتا تھا تاہم میری ساتھی اداکاراؤں نے میرا بہت ساتھ دیا۔ چاہے وہ کاجول، مادھوری یا جوہی چاؤلہ ہو، میں ان تمام خواتین کا شکریہ اداکرنا چاہتا ہوں۔واضح رہے کہ ’’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘‘ شاہ رخ خان کے کیریئر کی سب سے زیادہ ہٹ اور طویل عرصے تک چلنے والی فلم ہے جو تقریباً 24 سال گزرنے کے باوجود آج بھی ممبئی کے سینما گھروں میں دکھائی جارہی ہے۔