نیویارک( شوبز ڈیسک)دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والی مہم ‘می ٹو’ کا آغاز کرنے والی اداکاراؤں میں شامل اٹلی کی اداکارہ اسیہ ارگینتو کے حوالے سے گزشتہ ہفتے خبر سامنے آئی تھی کہ انہوں نے ایک نابالغ لڑکے کے ساتھ ‘ریپ’ کیا۔اداکارہ پر الزام تھا کہ انہوں نے 2013 میں 17 سالہ لڑکے کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے۔اداکارہ پرالزام تھا کہ انہوں نے امریکی نوجوان اداکار اور گلوکار جمی بینت
کے ساتھ ‘ریپ’ کرنے کے علاوہ انہیں زدوکوب بھی کیا۔نوجوان اداکار نے واقعے کے 5 سال بعد ان پر رواں ماہ 20 اگست کو عدالتی مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان سے ہتک عزت کے تحت 3 لاکھ 80 ہزار ڈالر بھی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔خبر سامنے آنے کے بعد اسیہ ارگینتو نے کچھ دن قبل ان الزامات کو مسترد کردیا تھا کہ انہوں نے ایک نابالغ لڑکے کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کیے۔42 سالہ اسیہ ارگینتو اٹلی کی اداکارہ ہیں، انہوں نے معروف ہولی وڈ پروڈیوسر 66 سالہ ہاروی وائنسٹن پر ‘ریپ’ اور کئی سال تک جنسی طور پر زدوکوب رکھنے اور بلیک میل جیسے الزامات عائد کر رکھے ہیں۔اسیہ ارگینتو ان خواتین و اداکاراؤں میں شامل ہیں، جنہوں نے اکتوبر 2017 میں پہلی بار ہاروی وائنسٹن کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگا کر دنیا بھر میں تہلکہ مچادیا تھا۔ اسی اسکینڈل کے بعد ہی اسیہ ارگینتو نے روز میکگواں سمیت دیگر اداکاراؤں اور خواتین کے ساتھ مل کر ‘می ٹو’ مہم کا آغاز کیا، جس کے تحت دنیا بھر کی خواتین و اداکاراؤں نے اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔اداکارہ نے نوجوان کے ساتھ ریپ کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے صرف یہ اعتراف کیا کہ انہوں نے لڑکے کے ساتھ ہوٹل کے بستر پر نیم عریاں حالت میں تصاویر بنوائی تھیں۔اسیہ ارگینتو پر ایک نابالغ لڑکے کے ساتھ ‘ریپ’ کے الزامات سامنے آنے کے بعد ان کی ساتھی اداکارائیں بھی ان کا ساتھ چھوڑ کر ان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔اسیہ ارگینتو کے ساتھ گزشتہ برس اکتوبر میں ‘می ٹو مہم’ کا آغاز کرنے والی ہولی وڈ اداکارہ روز میکگواں نے بھی ان کا ساتھ چھوڑتے ہوئے ‘ریپ’ کے شکار لڑکے کا ساتھ دیا ہے۔