بدھ‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2025 

ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی جلد بحالی کی امیدیں کم ہیں،ماہرین

datetime 24  ‬‮نومبر‬‮  2024 |

کراچی(این این آئی)پاکستان میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر مشکل حالات سے گزر رہا ہے، منسلک لوگ سیکٹر کی مستقبل قریب میں بحالی سے متعلق مایوسی کا شکار ہیں۔ایک ریئلٹر کے مطابق کئی سالوں تک تیزی میں رہنے کے بعد2024 میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر جمود کا شکار رہا ہے، تاہم رواں سال قیمتوں میں کوئی بڑی کمی نہیں دیکھی گئی اور ایسے لوگ جن کو واقعی گھروں کی ضرورت تھی، سیکٹر کی لائف لائن چلاتے رہے۔مارکیٹ کے اسٹیک ہولڈز کے مطابق کراچی کے پلاٹس کی قیمت 25 ملین سے 100 ملین تک ہے، جبکہ ڈی ایچ اے لاہور قیمتیں مستحکم ہیں، ایک کنال کا پلاٹ 20 ملین سے 35 ملین تک کا ہے، جبکہ اسلام آباد کی مارکیٹ پریمیم ہے، جس میں ایک کنال کی قیمت 30 ملین سے 50 ملین تک ہے۔

ایک اور ریئلٹر شیخ نے کہا کہ لاہور اور اسلام آباد میں گزشتہ سالوں کے دوران قیمتیں مستحکم رہی ہیں، جبکہ کراچی میں اب بھی اتار چڑھائو جاری ہے، ملکی معاشی بدحالی سے یہ سیکٹر بھی متاثر ہوا ہے، امید ہے کہ معاشی حالات بہتر ہونے پر اس سیکٹر کی حالت بھی بہتر ہوگی۔یو اے ای بیسڈ ریئلٹر احمد رضا نے بتایا کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی تیزی میں اوورسیز پاکستانیوں کا بڑا کردار ہے، جن کی سرمایہ کاری کی وجہ سے مارکیٹ تیز ہوئی اور مقامی خریدار پیچھے رہ گئے، شہر کے نمایاں علاقوں میں قیمتیں 30 سے 40 فیصد تک بڑھ گئیں، تاہم کچھ عرصے سے سیکٹر بری طرح متاثر ہوا ہے اور اب بلڈرز متوسط طبقے کو اٹریکٹ کرنے کیلیے منصوبے بنانے پر غور کر رہے ہیں۔

اگر حکومت ٹیکس کم کردے تو ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں دوبارہ تیزی آسکتی ہے، ماہرین کا خیال ہے کہ درمیانے درجے کی ہائوسنگ سوسائٹیاں متعارف ہونے سے درمیانی ریکوری ہوسکتی ہے لیکن لگژری ہائوسنگ سوسائٹیاں ملکی معاشی حالات سے مشروط ہیں۔



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…