پیر‬‮ ، 10 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بجلی صارفین کو ستمبر میں 4 ارب 50 کروڑ کا ریلیف ملنے کا امکان

datetime 17  اگست‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)حکومتی ملکیتی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) نے فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 31 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست دی ہے، جس سے صارفین کو تقریباً 4 ارب 50 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا، یہ پیسے رواں مالی سال کے بنیادی ٹیرف میں 20 فیصد اضافے کے ذریعے وصول کیے گئے تھے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق پاور ڈویژن کے ماتحت ادارے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے ریگولیٹر کے سامنے باضابطہ درخواست دائر کی ہے جس میں جولائی میں صارفین سے وصول کردہ 9.352 روپے فی یونٹ کے ریفرنس ٹیرف پر 31 پیسے فی یونٹ (کلو واٹ آور) کی کمی کی درخواست کی ہے۔کہا گیا ہے کہ فیول کاسٹ 9.038 روپے فی یونٹ رہی ہے لہذا اسے ستمبر کے بلوں میں صارفین کو واپس کیا جائے۔فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ میں تجویز کردہ کمی کی وجہ یکم جولائی سے نافذ ہونے والے سالانہ بنیادی ٹیرف میں 20 فیصد اضافہ ہے جس میں موجودہ مالی سال کے لیے ایندھن کی بْلند لاگت اور شرح تبادلہ کا تخمینہ لگایا گیا تھا، تاہم عالمی مارکیٹ میں نرخوں میں کمی کی وجہ سے فیول کاسٹ کم ہوئی ہے۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے درخواست پر 28 اگست کو عوامی سماعت طلب کرلی ہے۔جولائی میں حکام نے کہا تھا کہ 133.2 ارب روپے (8.95 روپے فی یونٹ) کے ایندھن کے اخراجات سے تقریبا 14,880 گیگا واٹ فی گھنٹہ (گیگا واٹ پر آور) بجلی پیدا کی گئی ، جس میں سے 14،411 گیگاواٹ فی گھنٹہ بجلی ڈسکوز کو 130.2 ارب روپے (9.03142 روپے فی یونٹ) کی لاگت سے فراہم کی گئی ہے۔جولائی میں بجلی کی پیداوار میں ہائیڈرو پاور کا 36 فیصد حصہ شامل تھا جس کی کوئی فیول کاسٹ نہیں ہے، ایل این جی سے بجلی کی پیداوار 20 فیصد رہی جبکہ نیوکلیئر پاور سے 13.36 فیصد بجلی پیدا کی گئی، مقامی کوئلے سے 10 فیصد اور مقامی گیس سے 7.93 فیصد بجلی پیدا کی گئی، درا?مد شدہ کوئلے نے پیداوار میں 7.64 فیصد حصہ ڈالا۔

جولائی میں ایل این جی سے پیدا ہونے والی بجلی 24.88 روپے یونٹ رہی جو کہ جون میں 26.32 روپے تھی،جبکہ مقامی گیس سے بننے والی بجلی کی فیول کاسٹ 13.79 روپے فی یونٹ رہی۔دوسری طرف، مقامی کوئلے سے بننے والی بجلی کی قیمت 11.33 روپے فی یونٹ رہی جبکہ درآمد شدہ کوئلے کی پیداواری صلاحیت 16.20 روپے فی یونٹ تھی۔قابل تجدید توانائی کے تین ذرائع، ہوا، بگاس اور شمسی توانائی نے جولائی میں گرڈ میں مجموعی طور پر 4 فیصد حصہ ڈالا، اگرچہ ہوا اور شمسی توانائی کی کوئی فیول کاسٹ نہیں ہے لیکن بگاس کی پیداواری لاگت 6 روپے فی یونٹ پر برقرار رہی۔نیپرا کی منظوری کے بعد صارفین کے ستمبر کے بلوں میں ایف سی اے کے اضافے کو ایڈجسٹ کیا جائیگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…