کراچی(این این آئی) پاکستان کو رواں سال درپیش 24 ارب ڈالر کے ایکسٹرنل فنانشل گیپ اور چائنیز آئی پی پیز کے 15ارب ڈالر کے واجبات کی ادائیگیوں کے دباو کے باعث منگل کو بھی انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اضافے کا تسلسل برقرار رہا۔
چائنیز آئی پی پیز کے واجبات کی موخر ادائیگیوں کی سہولت حاصل کرنے کے لیے وزیر خزانہ کے چین روانہ ہونے اور رواں ماہ بھی غیرملکیوں کی مارکیٹ ٹریژری بلوں میں مختصر دورانیے کی سرمایہ کاری برقرار رہنے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر میں کمی بھی واقع ہوئی لیکن سپلائی بڑھتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ سے ڈالر کی قدر میں تنزلی رک گئی۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 13 پیسے کے اضافے سے 278 روپے 43 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 10 پیسے کے اضافے سے 278 روپے 40 پیسے کی سطح پر بند ہوئے جبکہ اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280 روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔ماہرین نے کہا کہ سیاسی کشمکش اور اپوزیشن حکومت کے درمیان جاری قانونی جنگ تجارتی و صنعتی سرگرمیوں پر اثرانداز ہورہی جس سے زرمبادلہ کی مارکیٹوں سمیت دیگر شعبوں پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔