کراچی(این این آئی)آئی ایم ایف معاہدے کے اثرات، اپریل میں جاری پروگرام ختم ہونے کے بعد نئے قرض پروگرام میں شمولیت کی راہ ہموار ہونے اطلاعات کے باعث ڈالر کی نسبت روپیہ مستحکم رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 287روپے سے نیچے آگئے۔جمعہ کو کاروبار کے آغاز سے ہی انٹربینک میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 97پیسے کی کمی سے 286روپے 40پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم وقفے وقفے سے ڈیمانڈ آنے سے محدود پیمانے کا اتارچڑھاو بھی دیکھا گیا، کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 88پیسے کی کمی سے 286روپے 49پیسے پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 50پیسے کی کمی سے 288روپے 25پیسے پر بند ہوئی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کا معاہدہ طے ہونے کے نتیجے میں عالمی سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری دلچسپی دیکھی جارہی ہے۔متحدہ عرب امارات کی جانب سے طے شدہ وعدے کے مطابق مالیاتی سہولت فراہم کرنے کے ساتھ سعودی عرب کی پاکستان کے ریفائنری سیکٹر میں 10ارب ڈالر کی سرمایہ کاری دلچسپی، خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کے رحجان سے روپے کی قدر کو سپورٹ ملا۔
واضح رہے کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل اور نگراں حکومت ملک میں شعبہ جاتی بنیادوں پر غیرملکی سرمایہ کاری کا پلان ترتیب دے رہی ہے اور شعبہ زراعت میں غیرملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے 85000ایکڑ اراضی کو قابل کاشت بنانے کا منصوبہ تیار کیا گیا، جس میں چین سمیت دنیا کے دیگر ممالک کی جامب سے سرمایہ کاری کی جائے گی۔اسی طرح دوست ممالک کی جانب سے پاکستان کو درپیش مالیاتی مشکلات سے نکالنے کی یقین دہانیوں سے بھی مارکیٹ میں سپلائی بہتر ہوگئی ہے اور محدود درآمدی طلب کے دباو کے باوجود ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا ہوتا نظر آرہا ہے۔