اسلام آباد (این این آئی)آئی ایم ایف نے ریٹیلرز، ایگریکلچر، رئیل اسٹیٹ پر ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریٹیلرز پر ٹیکس عائد کرنے کیلئے اسکیم متعارف کرانے کے اختیارات ایف بی آر کے پاس ہے، ٹیکس کلیکشن میں شارٹ فال ہوا تو ریٹیلرز پر دسمبر کے بعد سے فکسڈ ٹیکس عائد کیا جا سکتا ۔
آئی ایم ایف کے ساتھ اقتصادی جائزہ مذاکرات نو نومبر کی چھٹی کے روز بھی جاری رہے ، ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس پالیسی اور ٹیکس ایڈمنسٹریشن کیلئے قائم ٹاسک فورس بارے آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی، ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ریٹیلرز، زراعت، رئیل اسٹیٹ پر ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کر دیا، پاکستانی حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ ریٹیلرز پر ٹیکس عائد کرنے کیلئے اسکیم متعارف کرانے کے اختیارات ایف بی آر کے پاس ہے، اگر ٹیکس کلیکشن میں شارٹ فال ہوا تو ریٹیلرز پر دسمبر کے بعد سے فکسڈ ٹیکس عائد کیا جا سکتا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے ایگریکلچر پر ٹیکس کیلئے صوبوں سے مشاورت اور رئیل اسٹیٹ پر ٹیکس عائد کیلئے انفورسمنٹ کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے، آئی ایم ایف مشن نے ٹیکس پالیسی میں ترامیم اور ٹیکس فلاز ختم کرنے کیلئے ایف بی آر کو تجاویز بھی دیںجن سیکٹرز سے ٹیکس وصولی کم ہے وہاں ٹیکس پالیسی مؤثر بنا کر انفورسمنٹ کرنے کی تجویزدی گئی، ایف بی آر نے رواں مالی سال کے اختتام تک ریونیو پروجیکشن رپورٹ آئی ایم ایف کو فراہم کر دی جس پرمشن پرسوں تک جواب دے گا۔