کراچی (این این آئی) حکومتی اداروں کی غفلت کی وجہ سے گوداموں میں پڑی سیکڑوں ٹن گندم خراب ہوگئی ،پاسکو نے 152ٹن سے زائد خراب گندم کی فروخت کے لیے اخبارات میں ٹینڈر شائع کروادیا ،یہ گندم میں اب انسانوں کے استعمال کے قابل نہیں رہی ہے ۔تفصیلات کے مطابق ملک میں جہاں اس وقت مہنگائی کا ایک طوفان آیا ہوا ہے وہیں حکومتی اداروں کی ناقص کارکردگی کے باعث کھانے پینے کی بنیادی اشیا بھی اس نااہلی بھینٹ چڑھ رہی ہیں ۔
ملک میں اس وقت آٹے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں جبکہ آئے روز آٹے کی قلت کی خبریں بھی اخبارات کی زینت بنتی رہتی ہیں لیکن حیرت انگیز امر یہ ہے کہ سرکاری اداروں کے گوداموں میں پڑی سیکڑوں ٹن گندم خراب ہوگئی ہے اور اب اس کی فروخت کے لیے اخبارات میں ٹینڈر شائع کیے جارہے ہیں ۔پاسکو کی جانب سے جاری کیے گئے ٹینڈر میں خریداری میں دلچسپی رکھنے والوں سے 152.164میٹرک ٹن خراب گندم کی فروخت کے لیے پیشکشیں طلب کی گئی ہیں ۔
اس خراب گندم کا ذخیرہ خیرپور ڈویژن سندھ اور ڈیرہ اللہ یار بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موجود ہے ۔اشتہار میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ یہ گندم اب انسانوں کو فروخت کے لیے استعمال نہیں کی جاسکتی ہے ۔اس ضمن میں غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت اشیا خورد نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں اور دوسری جانب سے اتنی بڑی مقدار میں گندم کا خراب ہوجانا انتہائی افسوسناک امر ہے ۔یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ سیلاب زدگان کی امداد کے لیے آنے والی ہزاروں ٹن گندم بھی بااثر افراد نے اپنے پاس ذخیرہ کرلی ہے ۔اس امر کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ پاسکو کے پاس یہ گندم کن مقاصد کے لیے موجود تھی اور اس کے خراب ہونے کی کیا وجوہات ہیں ۔