کراچی(این این آئی)ڈالر کی قدر اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود غذائی اشیاء کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوسکی ہے۔ہول سیل ڈیلرز اور کمپنیوں کی جانب سے قیمتوں میں کمی کے دعوئوں کے باوجود اور پرائس کنٹرول کا سرکاری نظام غیر موثر ہونے کی وجہ سے پرچون فروشوں نے صارفین کیلیے قیمتیں کم نہیں کیں۔پرچون فروشوں کا موقف ہے انہوں نے مہنگے داموں مال خریدا تھا اس لیے فوری قیمتوں میں کمی ممکن نہیں، نئی قیمت پر مال خریدیں گے تو کم قیمت پر بیچیں گے۔
ذرائع کے مطابق ملٹی نیشنل کمپنیوں سمیت چند مقامی کمپنیوں نے اپنی اشیاء کی قیمتوں میں اس وقت مزید اضافہ کیا ہے جب ڈالر سستا ہو رہا ہے، چیک اینڈ بیلنس کا سخت نظام نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو ریلیف نہیں مل رہا، چند ہفتے قبل اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر332 روپے تک پہنچنے کے دوران دیگر تمام اشیاکی طرح فوڈ آئٹم کی قیمتوں میں بھی بڑا اضافہ ہوا تھا۔اس ضمن میں صارفین نے بتایاکہ مہنگائی کا اصل سبب حکومت کی کمزور گرفت ہے، اگر یہ نظام درست ہو جائے تو مہنگائی میں کمی آ سکتی ہے۔