اسلام آباد (این این آئی)ایم جی موٹرز نے مقامی طور پر اسمبل کردہ گاڑی ایم جی ایچ ایس ایسنس کی قیمت 6 لاکھ روپے کم کر کے 80 لاکھ 99 ہزار روپے کردی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایم جی موٹرز نے قیمت میں کمی کی وجہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کو قرار دیا ہے۔جنرل منیجر مارکیٹنگ آصف احمد نے بتایا کہ شرح تبادلہ میں بہتری کا فائدہ کو صارفین تک پہنچانا آٹو موٹیو انڈسٹری سمیت تمام کاروباروں کے لیے منطقی سمت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایسنس گاڑی کو دسمبر 2022 میں متعارف کروایا تھا اور اس کی قیمت 68 لاکھ روپے مقرر کی تھی۔بتایاگیا کہ روپے کی قدر میں کمی کے نتیجے میں اس کی قیمت جنوری میں 77 لاکھ اور فروری میں 82 لاکھ روپے تک پہنچ گئی تھی، بعد ازاں، جنرل سیلز ٹیکس 18 فیصد سے 25 فیصد کیے جانے کے بعد ایسنس گاڑی کی قیمت مزید بڑھ کر 87 لاکھ ہو گئی تھی۔دریں اثنا، لوٹے کیمیکل پاکستان لمیٹڈنے اسٹاک فائلنگ کے ذریعے اعلان کیا کہ اس کے پلانٹ کے آپریشنز 18ـ19 اکتوبر تک معطل رہیں گے، جس کی وجہ طلب میں کمی ہے۔فوج کی حمایت سے ڈالر کے غیر قانونی اخراج کے خلاف کریک ڈاؤن کے سبب گزشتہ کئی ہفتوں سے روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں ڈالر کی قدر ستمبر کے اوائل میں 307 روپے سے کم ہو کر گزشتہ روز 277 روپے 03 پیسے تک آگئی۔
واضح رہے کہ کیا گاڑیوں کے اسمبلر لکی موٹر کارپوریشن نے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا حوالے دے کر گاڑیوں کے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں ایک سے 5 لاکھ روپے تک کی کمی کردی تھی۔رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پیکانٹو اے ٹی، اسپورٹیج ایف ڈبلیو ڈی، اے ڈبلیو ڈی اور بلیک لمیٹڈ ایڈیشن اب بالترتیب 38 لاکھ 50 ہزار روپے، 80 لاکھ 40 ہزار روپے، 87 لاکھ 70 ہزار روپے اور 93 لاکھ روپے میں دستیاب ہوں گی، یہ قیمتوں میں ایک لاکھ روپے سے 3 لاکھ 50 ہزار روپے تک کمی کو ظاہر کرتی ہے۔