کراچی(این این آئی)عالمی بینک اور ایشین انفرا اسٹرکچرل انویسٹمنٹ بینک کی پاکستانی معیشت میں بہتری کے لیے 600 ملین ڈالر اور فلڈ ریلیف کی مد میں عالمی بینک سے 400 ملین ڈالر آنے کی توقعات پر پیر کو بھی ڈالر بیک فٹ پر رہا۔مارکیٹ رپورٹس کے مطابق آج بھی ڈالر کی قیمت مزید کم ہوئی اور ڈالر کے انٹربینک ریٹ 277 روپے سے نیچے آگئے تاہم اوپن ریٹ بغیر کسی تبدیلی کے 277 روپے پر مستحکم رہے۔ مسلسل تیسرے دن ڈالر کی قدر میں 1 روپے سے کم کی کمی دیکھی جارہی ہے جس سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ ڈالر کی بہ نسبت روپیہ استحکام کے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 1 روپے 14 پیسے کی کمی سے 276روپے 48پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 79 پیسے کی کمی سے 276روپے 83پیسے پر بند ہوئے، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 277روپے پر ہی مستحکم رہی۔ریکوڈک منصوبے میں ایک افریقی انویسٹمنٹ کمپنی کی 7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں دلچسپی کی خبر اور وزیر خزانہ کے متحدہ عرب امارات کے دورے میں باہمی تجارت کو وسعت دینے، پاکستان کے مختلف شعبوں میں امارات کی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے اعلی حلقوں کے ساتھ طویل دورانیے کی ملاقاتیں زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں روپے کو تگڑا کرنے میں معاون ثابت ہورہی ہیں۔مارکیٹ حلقوں کے مطابق آنے والے دنوں میں ڈالر کی قدر میں کمی کا تسلسل مرحلہ وار بنیادوں پر برقرار رہے گا اور یہ پیش گوئی کی جارہی ہے کہ معیشت کے درست سمت پر گامزن ہونے سے ڈالر کی قدر گھٹ کر 260 سے 265 روپے کی سطح پر آجائے گی۔