اسلام آباد(این این آئی)سولر پینل کی درآمد کے بہانے اربوں روپے کی اوور انوائسنگ کے ذریعے بھاری رقم بیرون ملک منتقل کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلا ت کے مطابق سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس ہواجس میں چیئرمین ایف بی آر زبیر امجد نے بریفنگ میں بتایاکہ مالی سال 2017سے 2022تک سولرپینل کی درآمد پر 69.5ارب روپے کی اوورانوائسنگ کا انکشاف ہوا ہے۔ایف بی آر دستاویز کے مطابق 6ہزار 232 گڈز ڈیکلریشن پر 63امپورٹس میں درآمد کنندگان نے اوورانوائسنگ کی، دو نجی کمپنیوں نے گزشتہ مالی سال میں 2ہزار 718گڈز ڈیکلریشن پر 37.76ارب روپے کی اوور انوائسنگ کی، دو نجی کمپنیوں نے72ارب روپے کی رقم منتقل کی اور 45ارب روپے کے سولرپینل درآمد کئے۔
رپورٹ کے مطابق رقم کی منتقلی کے دوران کمرشل بینکوں کی جانب سے احتیاط نہ برتنے کی غفلت بھی ہوئی۔چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ اوور انوائسنگ میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے، رقم ٹرانسفر کے دوران کمرشل بینکوں نے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ رولز کو نظر انداز کیا۔چیئرمین ایف بی آر کے مطابق چین سے سولرپینل درآمد کئے گئے جب کہ نجی کمپنیوں نے دبئی اور سنگاپور رقم ٹرانسفرکی، اسکینڈل میں ملوث عناصر کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔قائمہ کمیٹی نے ایف بی آر کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔