کراچی(این این آئی)چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسو سی ایشن آف پاکستان ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کاریٹ بڑھانے میں ایکسچینج کمپنیوں کا کوئی کردار نہیں ۔ اگر کوئی بھی ایکسچینج کمپنی غیر قانونی ڈیلنگ میں ملوث پائی گئی توحکومت اس کے خلاف کارروائی کرے ۔ہم حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ایکس چینج کمپنیوں کی بندش کے حوالے سے چلنے والی خبروں پر ملک محمد بوستان نے حکومت اور اعلی حکام سے رابطہ کیا ہے۔
اعلی حکام نے انہیں بتایا کہ اس وقت ڈالر کو بڑھانے کا تمام الزام ایکسچینج کمپنیوں پر آرہاہے جس کی وجہ سے حکومت پر یہ دباوہے کہ ان ایکسچینج کمپنیوں کو بند کردیا جائے۔ اس کے جواب میں ملک بوستاننے انہیں بتایا کہ ڈالر کاریٹ بڑھانے میں ایکسچینج کمپنیوں کا کوئی رول نہیں ہے۔ ڈالر کا ریٹ بڑھانے میںبلیک مارکیٹ، حوالہ مارکیٹ اور غیر قانونی کرنسی ڈیلر شامل ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ہم حکومت کے ساتھ ہیں اگر کوئی بھی ایکسچینج کمپنی غیر قانونی ڈیلنگ میں ملوث پائی گئی تو آپ اس کے خلاف ایکشن لیں ہم حکومت کے ساتھ ہیں اور حکومت کو سپورٹ کرینگے ایسے غیر قانونی کام کرنے والوں کوبالکل سپورٹ نہیںکرینگے۔ہم پاکستان کے اکنامک سولجر ہیں۔ پاکستان کیلئے اپنا تن،من،دھن اور کاروبار قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔
ہماری تمام ایکسچینج کمپنیاں حکومت اور پاک فوج کیساتھ ہیں یہ اس کا نتیجہ ہے۔سب سے پہلے میں اللہ کا شکرادا کرتا ہوں جن کے کرم سے آج ڈالر کا ریٹ 330 سے کم ہو کر 296 سے بھی کم ہو گیا اور انٹر بینک میں بھی 297 سے کم ہو گیا ہے اور جب سے یہ کریک ڈاون شروع ہوا ہے آرمی چیف کو پوری قوم مبارکباد پیش کرتی ہے اورخراج تحسین پیش کرتی ہے جنہوں نے یہ بیڑا اٹھایا جو بیڑا سول گورنمنٹ نے اٹھانا تھا انہوں نے اٹھایا اور کر کے دکھایا اور ان کی وجہ سے آج پاکستان میں چینی کے ریٹ کم ہو رہے ہیں بجلی کے ریٹ بھی انشائاللہ کم ہونگے۔پٹرول کے ریٹ بھی کم ہوں گے اور ڈالر کا ریٹ بھی مسلسل کم ہو رہا ہے اور آنے والے دنوں میں یہ انشائاللہ 290 کے بعد 280 پھر 270 اور پھر 250 تک بھی جا سکتا ہے یہ اسی طرح پرمننٹ بیس پہ اگر آپریشن جاری رہتا ہے اوراسمگلنگ بند رہتی ہے اور اس کے ساتھ ہی جو ہے اس وقت ایکسچینج کمپنی کی سپلائی بڑھ گئی ہے
جب سییہ کریک ڈاون شروع ہوا ہے آج اللہ کا شکر ہے کہ ایکسچینج کمپنیوں نے 15 ملین ڈالر انٹر بینک میں سیل کیئے ہیں جو بہت بڑا اماونٹ ہے پچھلے ایک سال میں صرف پانچ سے سات ملین سے زیادہ جا ہی نہیں رہا تھا تو یہ ہمیں امید ہے کہ آنے والے دنوں میں 20 ملین پر ڈے بھی ہو جائے گا اور ہمیں امید ہے کہ اس مہینے 400 ملین ڈالر انٹر بینک میں سرینڈر کرینگی او ر مجھے کافی کسٹمرزنے کمپلین کی ہے کہ جو ہم اپنی فارن کرنسی ایکسچینج کمپنیوں کے کائونٹر پر سیل کر نے آتے ہیں تو اس کا ڈیٹا جب ایکسچینج کمپنیوں والے ایجنسی کو دیتے ہیں تو اس کے بعد ایجنسی والے ان کے گھروں میں چلے جاتے ہیں کہ تم نے یہ ریال، درہم،پائونڈ، ڈالر ایکسچینج کمپنیوں کو فروخت کیئے ہیں یہ تمہارے پاس کہاں سے آئے ہیں تو اس وجہ سے اب فارن کرنسی سیل کرنے والے لوگ کم ہوگئے ہیں۔یہ ایک بہت بڑی سازش ہے، حکومت کے خلاف،آرمی چیف کے خلاف،پاکستان کے خلاف۔ میں نے DG FIAمحسن بٹ صاحب سے بھی بات کی ہے اور اعلی حکام سے بھی بات کی ہے اور میں نے تجویز پیش کی ہے کہ ایک پورٹل بنایا جائے جو بھی گھروں میں جن کے پاس فارن کرنسیاں پڑی ہوئی ہیں وہ اگر ایکسچینج کمپنیوں کو فروخت کرنے آ رہے ہیں یا کوئی بینک میں جمع کرانے آ رہے ہیں تو راستے میں انہیں کوئی بھی ایجنسی انہیں نہ روکے۔ ایک پورٹل بنایا جائے اگر کوئی آدمی اپنی فارن کرنسی فروخت کرنا چاہتا ہے یا بینک میں جمع کرانا چاہتا ہے تو وہ اس پورٹل پر خود کو رجسٹر کرائے اور آٹومیٹک سسٹم کے تحت اسے رجسٹریشن نمبر مل جائے۔
راستے میں اگر کوئی آفیشل اگر اس سے پوچھے تو وہ یہ رجسٹریشن نمبر دکھاسکے تاکہ وہ بلاخوف ہوکر اپنی کرنسی چینج کروائیں جمع کرائیں یا جہاں بھی لے جائیں انہیں کوئی سہولت ہونی چاہیے تو اسی طرح اگر کوئی ان کو تنگ کرتا ہے تو کمپلین نمبر بھی ساتھ ہونا چاہیے آن لائن اس پر وہ لوگ کمپلین کریں تاکہ ایسے الکاروں کے خلاف ایکشن لیا جائے تو میں سمجھتا ہوں کہ میری اس تجویز پر فوری عمل کیا جائے اور لوگوں کو تحفظ دیا جائے۔انہیں تنگ نہ کریں انہیں تحفظ دیں تاکہ لوگ Dishurtہوکر دوبارہ بلیک مارکیٹ میں نہ چلے جائیں اور ہماری ساری محنت اور آرمی چیف کی ساری محنت رائیگاں چلی جائے گی انہوں نے پاکستانی معیشت کو مضبوط کرنے، اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، سٹے بازی کا خاتمہ کرنے کے لیئے جو بیڑا اٹھایا ہے اس بیڑے کو ہم پار کر ینگے۔