کراچی(این این آئی) انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ کا سلسلہ نئے شروع ہونے والے کاروباری ہفتے میں بھی جاری ہے۔کرنسی کی غیرقانونی تجارت کرنے والے اور اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاون میں گرفتاریوں، خفیہ معلومات کی بنیاد پر مختلف شعبوں کی مارکیٹوں میں چھاپہ مار کاروائیوں کے باعث پیر کو بھی ڈالر کو ریورس گئیر میں رہا۔ جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 296 روپے سے بھی نیچے آگئے لیکن اسکے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر بغیر کسی تبدیلی کے 297 روپے پر مستحکم رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر ایک روپے 39 پیسے کی کمی سے 295 روپے 45 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن وقفے وقفے سے ڈیمانڈ آنے سے ڈالر کی قدر میں اتارچڑھاو بھی دیکھا گیا جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 89 پیسے کی کمی سے 295 روپے 95 پیسے کی سطح پر بند ہوئی تاہم اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 297 روپے پر مستحکم رہی۔ریاستی اداروں کی پوری طاقت کے ساتھ انسداد اسمگلنگ کی کارروائیاں اور زرمبادلہ کی مارکیٹوں کی سخت نگرانی ڈالر کی نسبت روپے کو تگڑا کررہی ہیں، کریک ڈان کے نتیجے میں گوداموں خفیہ تہہ خانوں سے غیرملکی کرنسیاں برآمد ہورہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاستی ادارے ڈالر کی خریداری کرنے والوں کا ڈیٹا بھی یومیہ بنیادوں پر حاصل کررہے ہیں جس کی وجہ سے ڈالر کے خریدار انتہائی محدود ہوگئے ہیں۔
ڈالر کی قدر میں مزید کمی کے خدشات کے پیش نظر ڈالر فروخت کرنے والوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جو ذرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کی سپلائی میں اضافے کا باعث بن رہی ہے اور ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا ہونے لگا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مقامی بینکس بھی اپنی ایکسچینج کمپنیوں کے قیام میں دلچسپی لے رہی ہیں۔