لاہور (این این آئی)ایک تازہ منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گندم میں پائی جانے والی خصوصی پروٹین گلوٹین سے ممکنہ طور پر انسانی دماغ میں سوزش بڑھنے سمیت بلڈ شوگر کی سطح بھی بڑھ سکتی ہے۔گلوٹین نظر نہ آنے والی ایک خصوصی پروٹین یا جز ہے جو کہ گندم میں موجود ہوتا ہے اور یہ پروٹین روٹی سمیت گندم سے بنی ہر غذا میں ہوتی ہے۔
انسان گندم سے تیار شدہ غذائیں کھانے کے دوران گلوٹین کی مقدار بھی حاصل کر رہا ہوتا ہے اور بہتر صحٹ کیلئے ہر انسان کو ایک خاص مقدار تک اس کی ضرورت بھی ہوتی ہے لیکن اس کی مقدار بڑھ جانے سے بعض طبی مسائل ہو سکتے ہیں۔طبی جریدے نیورو اینڈوکرونالاجی میں شائع تحقیق کے مطابق نیوزی لینڈ کے ماہرین نے گلوٹین نامی پروٹین کا اثر انسانی صحت اور خصوصی طور پر دماغ اور اعصابی نظام پر جانچنے کے لیے تحقیق کی۔
ماہرین نے تحقیق کے دوران نر چوہوں کو دو مختلف گروپوں میں تقسیم کرکے ایک گروپ کو سادہ غذائیں ،دوسرے گروپ کو گلوٹین کی اضافی مقدار کے ساتھ غذائیں دیں۔ماہرین نے تقریبا 15 ہفتوں تک نر چوہوں کو غذائیں دیں اور تحقیق سے قبل اور درمیان میں چوہوں کی صحت اور جسامت کا بھی جائزہ لیا جاتا رہا۔تحقیق کے اختتام پر ماہرین نے تمام چوہوں کا دوبارہ جائزہ لیا اور ان کی جسامت بھی دیکھی، جس سے حیران کن نتائج سامنے آئے۔نتائج سے معلوم ہوا کہ گلوٹین’ پروٹین پر مشتمل غذائیں کھانے والے چوہوں کے دماغ میں انفلیمیشن یعنی سوزش نوٹ کی گئی جب کہ ان کے اعصاب سمیت نظام ہاضمہ میں بھی تیزابیت دیکھی گئی۔
گلوٹین پروٹین کے زیادہ استعمال والے چوہوں کا وزن بھی بڑھ گیا اور ان میں بلڈ شوگر کی سطح میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔ماہرین نے بتایا کہ چوہوں اور انسان کے دماغ، اعصابی اور نظام ہاضمہ کا نظام تقریبا ایک جیسا ہی ہے، اس لیے ممکنہ طور پر انسانوں کی جانب سے بھی ‘گلوٹین’ کے زیادہ استعمال کرنے سے دماغ میں سوزش بڑھ سکتی ہے۔ماہرین کے مطابق ‘گلوٹین’ نامی پروٹین انسانی دماغ اور جسم میں پائے جانے والے بعض پروٹین کو زیادہ متحرک کرنے کا کام کرتی ہے، جس سے صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ماہرین نے مذکورہ معاملے پر مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ‘لوٹین کے استعمال کا وسیع پیمانے پر جائزہ لیا جانا چاہیے۔