کراچی(این این آئی)زرمبادلہ کے ذخائر، بیرون مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 19 فیصد کی کمی اور درآمدی ضروریات کے دبائو کے باعث جمعہ کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔ ڈالر کے انٹربینک ریٹ 288روپے اور اوپن ریٹ 296 روپے سے تجاوز کرگئے۔ کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 90 پیسے کے اضافے سے 288.49روپے پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کے اوپن ریٹ 1.25روپے کے اضافے سے 296روپے کی سطح پر بند ہوئے۔ماہرین نے بتایا کہ زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ملا جلا رجحان دیکھا جارہا ہے کیونکہ اسٹیٹ بینک کے اقدامات کے تحت ایکس چینج کمپنیوں کے لیے کراچی، لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹس کارگو کے ذریعے نقد امریکی ڈالر کی درآمدات کے لیے بوتھز بھی متحرک ہوگئے ہیں جو دیگر کرنسیوں کو برآمد کرکے اس کے عوض مطلوبہ دورانیئے میں امریکی ڈالرز درآمد کرنے کے لیے سہولیات فراہم کریں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے انتخابات میں چند ماہ کی ممکنہ تاخیر کے باوجود قرض پروگرام کو جاری رکھتے ہوئے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے عندیے سے ڈالر کی قدر میں طلب و رسد کی بنیاد پر کمی بیشی کا رحجان برقرار رہے گا۔مارکیٹ میں ملکی زرمبادلہ کے محدود ذخائر اور معاشی مستقبل سے متعلق غیریقینی کیفیت عمومی سطح پر ڈالر کی اہمیت بڑھارہی ہے جو روپے کی قدر کو غیر مستحکم کررہی ہے۔