لاہور( این این آئی)چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت بلوچستان میں 106کلو میٹر اہم لنک روڈ مکمل کرلی گئی جس سے پنجاب اور ملک کے دیگر شمالی حصوں سے گوادر جانے والی ٹریفک کے لیے فاصلہ کم ہو جائے گا۔ این ایچ اے کے ممبر (ویسٹ زون)شاہد احسان اللہ کے مطابق اتھارٹی نے 11.7 ارب روپے کی لاگت سے 106 کلومیٹر طویل بسیمہ،خضدار روڈ (این30)پر کام مکمل کر لیا ہے جوچین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ ہے۔
اس وقت شاہراہ ہلکی اور ہیوی دونوں طرح کی ٹریفک چل رہی ہے اور وزیر اعظم جلد ہی اس کا باضابطہ افتتاح کریں گے۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات میں سی پیک سیکرٹریٹ کے سینئر عہدیدار جواد اختر کھوکھر نے بتایا کہ این 30بسیمہ میں ہوشاب،سوراب ہائی وے(این 85)کو خضدار کے قریب رتوڈیرو،گوادر موٹر وے (ایم8)سے جوڑ کر پنجاب اور سندھ کے شمالی حصوں سے گوادر جانے والی ٹریفک کے لیے 100 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ کم کرے گی۔ سی پیک کے مغربی روٹ کے اصل منصوبے کے مطابق ایم 8سندھ میں رتوڈیرو کو گوادر سے منسلک کرے گا تاہم ایم 8ہوشاب اور خضدار کے درمیان شاہراہ زیر تعمیر ہے لہٰذااین85اس وقت گوادر کو پنجاب اور سندھ سے جوڑتا ہے۔ این85پہلے ہی کراچی چمن ہائی وے (این25)کے ذریعے ایم 8سے منسلک تھا تاہم ان گاڑیوں کو بسیمہ سے سوراب تک 150 کلومیٹر تک سفر طے کرنا پڑتا تھا اور پھر خضدار پہنچنے کے لیے این25پر 90 کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بجائے نئی سڑک این 85کو ایم 8سے براہ راست لنک فراہم کرتی ہے اور ٹریفک کو بسیمہ سے خضدار کی طرف موڑتی ہے۔ توقع ہے کہ اس لنک سے بلوچستان کے سب سے کم ترقی یافتہ ضلع میں معاشی سرگرمیاں بحال ہوں گی۔ اس سے نہ صرف رابطے کی حیثیت بحال ہوگی بلکہ مقامی لوگوں کو اپنی زرعی مصنوعات کو بہتر قیمت کے لئے پنجاب منتقل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔