کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے باعث قرض دہندگان کا پاکستان کو رعایت دینے سے انکار، اگلے ہفتے ایک ارب ڈالرز سے زائد کا قرضہ واپس کرنا ہوگا، زرمبادلہ ذخائر انتہائی خطرناک حد تک گرنے کا خدشہ

29  دسمبر‬‮  2022

کراچی(این این آئی) پاکستان کو اگلے ماہ کے اوائل میں دو غیرملکی کمرشل بینکوں کو 1 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے قرضوں کی ادائیگی کرنی ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت کو جنوری کے پہلے ہفتے میں خلیجی بینکوں کو دو قرضے واپس کرنے ہوں گے۔ یہ قرضے ایک سال کی مدت کے لیے اس توقع پر لیے گئے تھے کہ

قرض دہندگان میچورٹی کے وقت ان کی مدت واپسی میں توسیع کریں گے۔تاہم پاکستان کے لیے عالمی اداروں کی جانب سے جنک کریڈٹ ریٹنگز، جو ڈیفالٹ کے خطرے کی نشاندہی کرتی ہیں، غیرملکی قرض دہندگان کو پاکستان کے ساتھ اپنے وعدے ایفا کرنے سے روک رہی ہیں۔ کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے باعث قرض دہندگان نے پاکستان کو رعایت دینے سے انکار کر دیا ہے، جنوری کے پہلے ہفتے میں دبئی میں قائم دو کمرشل بینکوں کو $600 ملین اور $415 ملین ڈالرز کی دو الگ الگ ادائیگیاں کی جانی ہیں، جو پاکستان کے زرمبادلہ کے پہلے سے ہی انتہائی کم ذخائر کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا۔ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر انتہائی خطرناک سطح تک گر جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر محض 6 ارب ڈالر کے رہ گئے ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے 26 اکتوبر کو طے شدہ مشن کے دورے کی تصدیق نہ کیے جانے کے بعد پاکستان کی معاشی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، ڈیفالٹ کے خطرات بڑھ گئے ہیں اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بار بار کہہ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام کی عدم موجودگی میں ملک ڈیفالٹ کی طرف جائے گا۔موجودہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز کہا کہ پاکستان بین الاقوامی ادائیگیوں میں ڈیفالٹ نہیں کرے گا کیونکہ حکومت نے رواں مالی سال 2023 کے لیے 31 سے 32 ارب ڈالرز کی تمام ضروریات کا بندوبست کر لیا ہے۔دوسری جانب زرمبادلہ کا بحران بھی بدستور شدت اختیار کرتا جارہا ہے، انٹربینک اور بلیک مارکیٹ ریٹ کے درمیان فرق 25 سے 30 روپے فی ڈالر تک جا پہنچا ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…