اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں نئی جہت نظر آئے گی ،وزیراعظم عمران خان کی دنیا بھر میں کام کرنے والے پاکستانی مزدور دوست پالیسی پراپوزیشن کی تنقید سمجھ سے بالاتر ہے ،اپوزیشن اووسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے ،انتخابی اصلاحات ،قانون سازی سمیت ہر اچھے کام کی مخالف ہے ،حلقہ این اے 249 ری کائونٹنگ کا نہیں ری پول کا ایشو ہے ،
پی ٹی آئی کے ری پول موقف پر آج (ن )لیگ کھڑی نظر آرہی ہے ،اگر اپوزیشن سنجیدہ کردار ادا کرے تو ایک ایسا انتخابی نظام دینے میں کام ہو جائیں گے جس کے بعد آنے والا انتخابی نتیجہ ہر کسی کو قابل قبول ہوگا ‘ اپوزیشن مقدمات عدالتوں میں نمٹائے اگر نظام درست کرنے کیلئے بات کرنی ہے تو ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ وہ جمعہ کو مشیر تجارت رزاق دائود کے ہمرا ہ پاک چائنا فرینڈ شپ سینٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدر ی فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں بیرونی تجارت اور ایمزون میں کامیابیاں حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کا دورہ کرنے جارہے ہیں اس دوسرے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط اور گہرے ہوں گے اوران میں نئی جہت نظر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد کی جانب سے ایران کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی بات خوش آئند ہے ، وزیراعظم عمران خان پہلے مسلمان حکمران ہیں جنہوں نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان اچھے تعلقات کی بات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج اپوزیشن کی تنقید کو دیکھ کر حیرت ہوئی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے سفرا پر زور دیا کہ بیرون ممالک میں بسنے والے پاکستانیوں بالخصوص محنت کش طبقے کے مسائل کو حل اور انھیں سہولیات فراہم کیں جائیں۔ ملک کا وزیراعظم پہلی مرتبہ اشرافیہ اور طاقتور طبقے کی بجائے مزدور طبقے کے ساتھ کھڑا ہے، بیرون ملک میں مسلسل ریپ کا شکار خاتون کی داد رسی کی بجائے اسے ہراساں کر کے واپس بھجوانے ، مزدور طبقے کو روکنے کے لئے پتھر رکھ کر راستہ بند کرنے والے سفارتکاروں کے خلاف سنجیدہ شکایا ت وزیراعظم نہیں سنیں گے تو پھر کون سنے گا۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ۔ 19 کی وبا کے دوران بیرون ممالک سے پاکستانیوں کو لانے اور دیگر اچھے کاموں میں سفارتخانوں کا اچھا کردار ہے جسے ہم سراہتے ہیں لیکن عوامی شکایات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو تنقید برائے تنقید کی سیاست پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج میڈیا کے بعض حصوں میں
حکومت کو اینٹی لیبر کے طور پر ظاہر کیا گیا جو درست نہیں ہے ‘میڈیا اور سیاسی اشرافیہ کو مزدوروں اور عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ این اے 249میں کسی بیگ کی سیل محفوظ نہیں ‘ فارم 46بھی غائب ہیں ، آج( ن ) لیگ بھی پی ٹی آئی کے ری پول کے موقف کے ساتھ کھڑی ہے ‘ اگر اپوزیشن سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو ایک اچھا ، قابل عمل انتخابی نظام لاسکتے ہیں۔وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ الحمد اللہ وفاقی کابینہ نے جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ کی منظوردی دیدی ہے،
یہ ایک لینڈ مارک قانون ہے۔ قانون کے مطابق جو میڈیا ہائوس کنفلیکٹ زون میں اپنے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو بھجوائیں گے تو وہ تحفظ کے آلات دینے کے پابند ہیں۔اگر صحافیوں ‘میڈیا ورکرز کو نقصان پہنچتا ہے تو ادارہ اس کا ذمہ دار ہوگا ‘ پہلی مرتبہ صحافی کے ذرائع کو تحفظ دیا گیا ہے،کوئی ذرائع کا نہیں پوچھ سکے گا۔ایک ادارہ بنایا جارہا ہے جس میں صحافیوں کے مسائل سنے جائیں گے اور حل ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ عیدالفطر سے قبل وفاقی حکومت نے اشتہارات کی مد میں میڈیا ہائوس کو 40کروڑ روپے
ادا کر دیئے ہیں۔امید ہے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کا مسئلہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ میڈیا ہائوسز کو سپورٹ کرنے کے لئے پروگرام لانے کے ساتھ ساتھ میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بنانے جارہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے دو بڑے وعدے تھے جس میں ایک کروڑ نوکریاں 50لاکھ گھر بنائیں گے ، نوکریوں پر ڈیٹا یکجا کیا جارہا ہے جلد قوم کے سامنے لائیں گے۔اڑھائی سالوں میں ساڑھے 11لاکھ افراد کو نوکریوں کے لئے
باہر بھجوانے میں سہولت فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں گھر سرکاری شعبے کے تحت تعمیر ہورہے ہیں جبکہ 52ارب روپے قرضے کے حصول کیلئے کی درخواستیں موصول ہوئیں ہیں جن میں سے 12ارب ریلیز کر دیئے گئے ہیں، اس سال بڑی تعداد میں گھر بننا شروع ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی صنعت ترقی کر رہی ہے۔اس کی بنیادی وجہ وزیراعظم کے انتخابی نہیں وعدے پر عملی کام ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سعودی سفارتخانے کے عملے کے خلاف تحقیقات کا ٹاسک وزیراعظم انسپکشن کمیشن کو سونپا ہے جو 15دنوں میں اپنی ابتدائی رپورٹ دیگا ۔