ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

بھارتی تاجراب پاکستانی پہاڑی نمک کھیوڑہ کو ہمالیہ پنک سالٹ کہہ کر فروخت نہیں کرسکیں گے، حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا

datetime 30  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)کھیوڑہ نمک بین الاقوامی تجارتی اداروں میں رجسٹرڈ کرانے کی تیاری مکمل کرلی گئی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس اقدام کے بعد بھارتی تاجر پاکستانی پہاڑی نمک کھیوڑہ کو ہمالیہ پنک سالٹ کہہ کر فروخت نہیں کرسکیں گے۔وفاقی کابینہ نے حال ہی میں منظوری دی ہے کہ پاکستان معدنیات ترقیاتی کارپوریشن (پی

ایم ڈی سی) ملک میں پیدا ہونے والے پہاڑی نمک کی رجسٹرڈ ایجنسی ہوگی۔پی ایم ڈی سی نے انٹیلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن آف پاکستان (آئی پی او پاکستان) کے زیر انتظام اور کنٹرول جغرافیائی انڈیکیشنز(جی آئی) سے رجسٹرڈ ہونے کے لیے تمام قانونی تقاضوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔آئی پی او پاکستان کے تحت ملک غیر ملکی منڈیوں میں اندراج کے لیے اپنی درخواست پیش کرے گا۔رواں سال جنوری میں ملک میں جی آئی کے قواعد وضع کیے گئے تھے جو تقریباً دو دہائیوں سے زیر التوا تھے لیکن ہمسایہ ملک بھارت کے تاجروں نے اس خلا کا فائدہ اٹھایا اور یورپی یونین میں باسمتی چاول کی جی آئی ٹیگنگ کے لیے درخواست دی اور یہ دعوی کیا کہ یہ زرعی پیداوار بھارت کی ہے۔پی ایم ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر (ر) بریگیڈ ایم اقبال ملک نے کہا کہ پاکستان نے کھیوڑہ نمک کو پنک راک نمک قرار دے دیا ہے اور اس کی خصوصیات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پہاڑی نمک برآمدات کے لیے منافع بخش چیز ہے اور نہ ہی پاکستان پہاڑی نمک کو ایک تجارتی اور صنعتی مصنوعات کے طور پر فروخت کیا جارہا تھا۔ انہوںنے کہاکہ بین الاقوامی منڈیوں میں جی آئی کے ٹیگنگ کے فورا بعد ہی پاکستان اس پوزیشن میں ہوگا کہ بیرون ملک خریداروں کے ساتھ طویل مدتی فروخت کا معاہدہ کرسکے۔

اتفاقی طور پر یہ اصطلاح بھارت کے تاجروں نے کھیوڑہ سے کان کنی والے پہاڑی نمک کی عالمی مارکیٹنگ کے لیے استعمال کی ہے تاہم تقریباً 2 سال قبل بھارت کے ساتھ غیر ضروری اشیا کی تجارت معطل ہونے کے بعد بھارت کو نمک کی برآمد بھی معطل کردی گئی تھی۔پہاڑی نمک کے حوالے سے کوئی فروخت کی پالیسی نہیں ہے

لہذا زیادہ تر نمک کی برآمدات کے لیے مشرق وسطیٰ سے پہاڑ کی شکل میں برآمد کیا جاتا ہے۔کراچی میں مقیم نمک کے ایک تاجر احمد خان نے کہا کہ پہاڑی نمک کی عالمی سطح پر بہت زیادہ مانگ ہے نہ صرف کھانے کے نمک کی حیثیت سے بلکہ کوریا اور تھائی لینڈ کے مساج مراکز میں شفا بخش ایجنٹ کی حیثیت رکھتا ہے۔احمد خان

نے بتایا کہ نمک کا زیادہ تر کاروبار چھوٹے تاجروں کے ہاتھ میں تھا اور پیکنگ اور دیگر ویلیو ایڈیشن کے لیے سرمایہ کاری کی ضرورت تھی لیکن کسی پالیسی کے بغیر چھوٹے تاجر بینکوں سے قرض نہیں لے سکتے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی تاجروں متحدہ عرب امارات کے راستے خریدے گئے نمک کو پرکشش پیکنگ میں تیار کرکے بھاری قیمت میں یورپی یونین، امریکا اور یہاں تک کہ مشرق بعید میں برآمد کرتے ہیں،اس کے لیبل پر درج ہوتا ہے کہ یہ نمک بھارتی ہمالیہ کی پیداوار ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…