جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

پرائس کنٹرول کمیٹیاں غائب، مرغی کی فی کلوقیمت 500 روپے تک پہنچ گئی، شہری پھٹ پڑے

datetime 19  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کراچی میں رمضان المبارک کے دوران منافع خوری عروج پر پہنچ گئی ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ منافع خوروں کو کوئی روکنے اور پوچھنے والا نہیں، سرکاری نرخ نامہ سمیت پرائس کنٹرول کمیٹیاں بھی غائب ہیں، بازاروں میں پرائس مجسٹریٹس کا نام و نشان نہیں ہے بیشتر اشیاء سرکاری قیمت سے 5گنا زیادہ مہنگی

فروخت کی جارہی ہیں جبکہ شہری انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، شہریوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف شکایتی سیل قائم کر کے جان چھڑا لی اورگراں فروشی کے نام پر نمائشی کارروائیاں بھی بندکردی گئی ہیں۔کراچی میں دودھ، گوشت، پھل و سبزی کی سرکاری نرخ سے زائد نرخ پر فروخت جاری ہے، 94 روپے والا دودھ 130 روپے لیٹر، مرغی کے گوشت کی سرکاری قیمت 214 روپے مقرر ہے تاہم 450 روپے سے 500روپے کلو تک فروخت کیا جارہا ہے، 103 روپے والا امرود 200 سے 250 روپے، 98 روپے درجن کا کیلا 150 روپے، 253 روپے کلووالا لیمو 400 روپے، 22 روپے کلو مقرر بند گوبھی 80 سے 100 روپے، شملہ مرچ 33 روپے کے بجائے 140 سے 160 روپے، ہری پیاز 83 روپے کلو کے بجائے 160 جبکہ 22 روپے سرکاری نرخ والی پالک 50 روپے کلو میں دھڑلے سے بیچی جارہی ہے۔ حیران کن طور پر کمشنر کراچی کی جانب سے گروسریز، گوشت اور دودھ کی سرکاری پرائس لسٹیں گزشتہ 3سال سے اپ ڈیٹ ہی نہیں کی گئیں جس سے انتظامیہ کی منافع خوری کے مسئلے سے نمٹنے میں دلچسپی کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔عام سبزیوں کی قیمتیں کم ہیں لیکن خریدار چائنیز رائس اور ویجی ٹیبل رول میں استعمال ہونے

و الی سبزیوں کی خریداری تک ہی محدود ہیں جس کی وجہ سے بند گوبھی، شملہ مرچ، ہری پیاز، گاجر کی من مانی قیمتیں وصول کی جارہی ہیں بند گوبھی 22 کے بجائے 80 سے 100 روپے کلو میں فروخت ہورہی ہے،شملہ مرچ 33 روپے کے بجائے 140 سے 160 روپے کلو میں بیچی جارہی ہے،ہری پیاز 83 روپے کلو کے بجائے

160 روپے کلو میں فروخت جاری22 روپے سرکاری نرخ والی پالک 50 روپے کلو میں دستیاب ہے۔دوسری جانب کراچی میں مرغی کا گوشت 480 روپے سے لیکر 500 روپے تک فروخت ہورہا ہے، شہری کہتے ہیں ہر ہفتے چکن کھانے والے اب پندرہ میں ایک بار ہی کھا رہے ہیں۔ پرائس لسٹ کے مطابق مرغی کا گوشت 214روپے

کلو ہے جبکہ بازار میں 500 روپے کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ 286روپے کلو کے حساب سے مرغی سپلائی ہورہی ہے، کمشنر کراچی دو سال سے پرانے ریٹ ہی جاری کر رہے ہیں، روڈ بند ہو جاتے ہیں تو تو فارم والے پیسے بڑھا دیتے ہیں۔شہریوں نے شکوہ کیاکہ مہنگائی رمضان سے پہلے کی ہے، حکومتی دعوے دعوے ہی رہ گئے، ہفتے میں ایک بار کھانے والے چکن پندرہ دن میں ایک بار کھا رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…